کرسمس امن ٹرین کیلۓ حکومت کا شکریہ

فیصل آباد: یوں تو اس بات کو ایک ماہ سے زیادہ عرصہ بیت گیا مگر میرے ذہن سے کرسمس کی روشنیوں سے سجی ریل گاڑی الگ نہیں ہو رہی۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مسیحی عوام کو حکومت کی طرف سے کرسمس امن ٹرین کا تحفہ دیا گیا۔ یہ ٹرین پورے پاکستان کا چکر لگا کر جنوری کے پہلے ہفتہ میں اپنا سفر مکمل کیا۔ تمام مسیحیوں کی خوشیاں اس ٹرین کی وجہ سے دوبالا ہوگئی تھیں۔ جس شہر میں بھی یہ ٹرین اسٹشین پر آتی، لوگ اس کو دیکھنے کے لیے اور اُس کو خوش آمدید کہنے کے لیے بڑی تعداد میں اسٹشین پر وقت سے پہلے پہنچ جاتے۔ فیصل آباد میں اس ٹرین کی آمد 5 جنوری کو شام کے وقت ہوئی۔
ٹرین آنے کے حوالے سے اسٹشین پر خصوصی انتظامات کۓ گۓ۔ سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا، زیادہ تر دفاتر بند کروا دئیے گۓ، پہلی بار ایک بڑا اسٹیج اور کرسیاں لگائی گئیں۔ اسٹشین کو لائٹوں سے سجایا گیا۔ اگرچہ ٹرین نے شام میں پہنچنا تھا مگر لوگ دوپہر دو بجے سے ہی آنا شروع ہو گۓ اور ہزاروں کی تعداد میں اس تقریب میں شرکت کی۔ ٹرین کی آمد سے پہلے خصوصی دعا بھی کی گئی۔ اس تقریب میں فیصل آباد کی اعلیٰ قیادت سمیت سماجی، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے بھی بھرپور شرکت کی جن میں سرفہرست سابقہ ایم۔پی۔اے جوئیل عامرسہوترہ، سینیٹر کامران مائیکل، کیتھولک فادر صاحبان، سسٹرز اور برادرز شامل تھے۔ انہوں نے اپنی تقاریر میں حکومت پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ان مہمانوں کے علاوہ مختلف شہروں سے آنے والی کوائرز نے گیت گا کر تقریب کو چار چاند لگا دئیے۔ میڈیا نے بھی تقریب کو کوریج دی۔ تقریب میں فیصل آباد کی منسٹریز اور این۔جی۔اوز نے بھی بھر پور حصہ لیا۔
جب ٹرین اسٹشین پر پہنچی تو لوگوں نے پورے جوش و خروش کے ساتھ اس کا استقبال کیا۔ ٹرین کو بڑی خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ امن ٹرین کی بوگیاں جتنی خوبصورت سے باہر سجائی گئی تھیں۔ اتنی ہی اندر سے بھی تھی۔ اس کی ہر بوگی قابل تعریف تھی۔ بڑوں اور بچوں کی خوشی قابل دید تھی۔ ٹرین کے اندر مہارت سے کرسمس ٹری، چرنی اور مقدسہ مریم کی تصاویر لگائی گئی تھیں اور سانٹا کلاز بھی بنایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں کی ثقافت کو بھی دکھایا گیا تھا۔ نہ صرف یہ بلکہ امن ٹرین کے اندر مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے بارے میں تحریریں، تمام اقلیتی نمائندوں کی تقریریں اور ان کے عہدے بھی لکھے ہوئے تھے۔ اس ٹرین نے مذہبی ہم آہنگی کو بھی فروغ دیا کیونکہ اسے خوش آمدید کہنے اور تقریب میں شرکت کرنے کیلۓ صرف مسیحی ہی نہیں بلکہ مسلمان بھی بڑی تعداد میں آۓ۔ حکومت کی اس کاوش نے مسیحیوں کے دل جیت لۓ ہیں! پاکستان زندہ آباد!

کنول ناز