بنگلہ دیش:مذہبی بنیادوں پر ستائے جانے والے مسیحیوں کو تحفظ دینے کا اعلان

مذہبی کمیونٹیز کے مابین مکالمے کو فروغ دینے کے ارادے سے منعقد ایک سیمینار کے دوران حاضرین سے خطاب کے دوران اسلامی لیڈر الہاج نظرالسلام نے زور دیا کہ ’اگر کوئی بھی مسیحیوں اور ہندؤں پر ظلم وستم کی کوئی بات سنے تو میں ہرکسی کو دعوت دیتا ہوں کہ مجھے اس بارے میں بتائیں۔ میں اس جگہ جاؤں گا اور اس ظلم و ستم کو روکوں گا‘۔
سیمینار کا انعقاد سینٹ کائیکلز چرچ بنگلہ دیش کی جانب سے کیا گی، ہندو ،مسلم اور مسیحی برادری کے 65نمائندے اس سیمینار میں شریک ہوئے۔ اس تقریب شریک مسلم لیڈر الہاج نظرالسلام نے مسیحیوں اور اقلیتوں کے تحفظ کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن کا مذہب ہے،ہمیں اس بات پر عمل کرنا چاہیے۔ انکا کہنا تھا کہ اگر اقلیتوں کیخلاف کوئی بھی ظلم و تشدد یا امتیازی سلوک کا واقع رونما ہوتا ہے تو اسکے حوالے سے رپورٹ کریں، میں اس واقعے کو حل کرنے میں مدد کروں گا۔
اس موقع پر مدھن موہن روئے جو کہ ہندو برادری کی نمائندگی کررہے تھے انکا کہنا تھا کہ ہندو مذہب بھی امن کے قیام کی بات کرتا ہے،انکا کہنا تھا کہ بھگوان کرشنا زمین پر امن کے قیام کیلئے آئے۔ دوسروں کے مذہب کیلئے عزت ہی ایک پرامن دنیا کے قیام کا ذریعہ ہے۔
اسی موقع پر بشپ جیمز رومین بوراگی نے بیان کیاکہ ہمیں ایک دوسرے کو گہرائی سے جاننے کی ضرورت ہے،ہم مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان تفہیم کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔انکا مزید کہنا تھا کہ سیاسی لیڈران مخص اپنے فائدے کی خاطر کام کررہے ہیں امن کے قیام کیلئے نہیں۔ اگر مذہبی لیڈران ملکر امن کے قیام کیلئے کام کریں تو یہی امن کے قیام کا آسان طریقہِ کار ہے کہ بات چیت تجاویز کے ذریعے سے امن کے قیام کیلئے کام کیا جائے۔