,

مسیحیوں کو طالبان کی دھمکی کے بعد مسیحی رہنما کی حکومت سے مزید سکیورٹی کی مانگ

پاکستانی مسیحیوں کو طالبان کی جانب سے دھمکی کے بعد مسیحی لیڈر نے مسیحیوں اور دیگر اقلیتوں کی یقینی سکیورٹی کی مانگ کی ہے۔ یہ بیان تب دیا گیا جب دہشتگرد تنظیم کی جانب سے اس کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ وہ حکومت کو سپورٹ نہ کریں۔
اس سلسلے میں پاکستان کرسچئن کانگرس کے صدر ڈاکٹر نذیر ایس بھٹی نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ طالبان کا اس ویڈیو پیغام کے پیچھے کوئی سیاسی ایجنڈا ہے، کیونکہ پہلے بھی کئی موقعوں پر انہوں نے پاکستان میں گرجاگھروں پر حملے کئے۔ طالبان اس ویڈیوپیغام کے ذریعے ملک میں موجود مختلف مذاہب کے طبقات کو بانٹ دینا اور الگ کردینا چاہتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومتِ پاکستان مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں۔ حکومت گرجا گھروں،مندروں اور گردواروں کی سکیورٹی یقینی بنائے۔
دہشتگردوں کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں خبردار کرتے ہوئے دہشتگرد گروہ کا کہنا تھا کہ ’گرجاگھر،مندر،گردواروں سمیت دیگر اقلیتوں کے مذہبی مقامات ہمارے اہداف میں شامل نہیں،تب تک اور اسی صورت میں جب تک یہ مقامات ہمارے دشمنوں کیلئے استعمال نہیں کی جاتی‘۔ اس گروہ کی جانب سے حکومتِ پاکستان اور فوج کو دشمن کے طور پر مخاطب کیا گیا ہے،جنہوں نے لال مسجد میں سال 2007میں فوجی اپریشن کیا۔