راولپنڈی (نوائے مسیحی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان یونائیٹڈ کرسچیئن موومنٹ کے سربراہ البرٹ ڈیوڈ کی طرف سے مردم شماری کے فارم میں مذہبی خانے میں لفظ عیسائی کی جگہ مسیحی لکھنے کے حوالے سے دائر کی جانے والی رٹ پیٹیشن کو قابلِ سماعت قرار دے دیا ہے۔ البرٹ ڈیوڈ کی وکیل ایلہ ارم ایڈووکیٹ نے ابتدائی موقف اختیار کیا کہ وزارتِ داخلہ نے نادرا سمیت تمام اداروں کو واضح ہدایات دی تھیں کہ لفظ عیسائی کی جگہ مسیحی استعمال کریں،اسکے باوجود مردم شماری کے جاری فارم میں لفظ عیسائی لکھا گیا ہے جو کہ بالکل غلط بات ہے۔ اسلئے نہ صرف فارم تبدیل کیا جائے بلکہ مستقبل میں بھی اس کی روک تھام کی جائے۔
عدالت کے جج جسٹس من اطہر اللّٰد نے اسے قانونی پہلوؤں پر قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ مکتوب بھی پیش کیا ہے جسکے مطابق لفظ عیسائی ہونے،لکھنے اور پکارنے پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیاہے۔اس لئے مقدمہ کی سماعت ہونا درخواست گزار کا آئینی حق ہے۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی نے اس حوالے سے سمری منظور کرکے کابینہ سے منظور کرائی تھی کہ عیسائی کی جگہ مسیحی لکھا اور پکارا جائے۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچن ایسوسی ایشن برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بنگلہ دیش بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال خلیل طاہر سندھو دہشتگردی روتھ فاؤ زیادتی سانحہ یوحناآباد مردم شماری پاکستان مینارٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشن پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور کامران مائیکل کرسمس کرپشن کرک گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد