فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان میں ہونے والی چھٹی مردم شماری ملک میں موجود اقلیتی برادری بالخصوص مسیحیوں اور ہندوؤں کی حقیقی تعداد سامنے لائے گی۔اب تک پاکستان میں موجود اقلیتوں کی تعداد کے حوالے سے صرف اندازے لگائے جاتے رہے ہیں جن پر اتفاق رائے نہیں، ان اندازوں کے مطابق پاکستان میں مسیحیوں کی تعداد 20 لاکھ سے 1 کروڑ کے درمیان جبکہ ہندو آبادی 25 لاکھ سے 45 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ مردم شماری کے دوران شہری خود کو مسلمان، مسیحی، ہندو یا احمدی ہونے کی حیثیت سے بیان کرسکیں گے۔ ان چار انتخابات کے علاوہ انہیں خود کو ‘شیڈولڈ طبقے کا رکن’ بیان کرنے کا آپشن حاصل ہوگا جس میں پسماندہ اور نچلی ذات کی ہندو برادری کے افراد و دیگر شامل ہوں گے۔ خیال رہے کہ مردم شماری میں سکھ، پارسی یا بہائی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے شمار کے لیے کوئی علیحدہ خانہ موجود نہیں۔ (آن لائن)

ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد