سیالکوٹ:45 سالہ مسیحی شخص کو لین دین کے تنازعہ پر زندہ جلا دیا گیا

لین دین کے تنازعہ پر 45سالہ مسیحی کو زندہ جلادیا گیا۔ امین مسیح نامی مسیحی شخص کو 4مارچ بروز منگل کو زندہ جلانے سے ایک روز قبل میاں عثمان،عاصم علی، یاسر باجوہ اور شہران نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ امین کے گھر میں 3اپریل کو میاں عثمان،عاصم علی، یاسر باجوہ،شہران زبردستی داخل ہوئے اور امین مسیح کو کرکٹ بیٹ اور لاٹھیوں سے پیٹنا شروع کردیا اور گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر لے آئے۔ مار پیٹ کے دوران مبینہ قاتل یہ دہراتے رہے کے اگر وہ قسط کی رقم ادا نہ کرپایا تو اسے ماردیں گے۔
واقعے کی تفصیلات کے مطابق امین مسیح نے اقساط پر افضل الیکٹرانکس اور شہران الیکٹرانکس سے برقی مصنوعات خریدی تھیں۔ جنکی کل مالیت 3لاکھ50ہزار تھی،معاہدے کے مطابق امین کو ہرماہ 18000روپے کی قسط ادا کرنی تھی۔امین چونکہ اقساط ادا نہیں کرپا رہا تھا لہٰذا دونوں دکان مالکان کی رقم کی ادائیگی کیلئے اس نے مصنوعات کو فروخت کردیا تاکہ ملنے والی رقم سے تمام بقیہ ادائیگیاں ادا کردے۔
تفصیلات کی روشنی میں4اپریل کو آدھی رات کے بعد 4اشخاص نے امین کو اسی کے گھر میں بند کیا اور اسے زندہ جلا کر ماردیا صرف اسلئے کے اس نے خریدی ہوئی مصنوعات کی اقساط ادا نہیں کیں تھیں۔امین مسیح کے خاندان نے بتایا کہ 4آدمیوں نے امین کو کمرے میں بند کیا اور آگ لگا دی، یہ چاروں اشخاص کمرے کے باہر ہی کھڑے موجود رہے تاکہ کوئی امین کی مدد کو نہ آسکے۔چاروں اشخاص کے موقع سے فرار ہونے کے بعد امین کے خاندان نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا اور مدد مانگی۔
موقع پر پولیس کے پہنچنے پر امین کی لاش کو گورنمنٹ علامہ اقبال میموریل ٹیچنگ ہسپتال سیالکوٹ میں لے جایا گیا جہاں پوسٹ مارٹم کیا جانا تھا۔اسی روز شام کوامین کو سپردِ خاک کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق عاصم علی کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ شہران اور محمد عثمان کہیں چھپ گئے ہیں اور یاسر باجوہ ضمانت پر رہا ہے۔ تفتیشی افسر نے اس کیس میں بتایا کہ شہران کے خاندان نے شہران کی گھر واپسی پر اسے پولیس کے سامنے پیش کرنے کا عہد کیا ہے۔
مقتول امین مسیح کی بیوی راخل بی بی نے بتایا کہ اس کے لئے اب زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے اسے اکیلے ہی اپنے تینوں بچوں کی پرورش اور زمہ داریاں اٹھانی ہوگیں۔ امین کے بچے بھی اس خوفناک واقعے بعد شدید صدمے اور ڈر کی حالت میں مبتلا ہیں