لاہور: جائیداد کے تنازع پر حملہ آوروں نے گرجا گھر جلا دیا

شرپسند عناصر نے مبینہ طور پر لاہور شہر میں خالی پلاٹ پر تعمیر ایک عارضی گرجا گھر کو آگ لگادی۔ یہ واقع 14اپریل 2017کو رونما ہوا جب یہاں مبارک جمعہ کی عبادت کا اختتام ہوا۔اس واقعے سے متعلق عدالت میں ایک پیٹیشن درج کرائی گئی جس میں یہ بتایا گیا کہ چرچ اقریب آٹھ کنال کی زمین پر قائم کیا گیا جسے حملہ آوروں نے جلا کر خاکستر کردیا، ان حملہ آوروں نے پہلے بھی اس رقبے سے متعلق مسیحی برادری کو دھمکی دی تھی کہ اسے خالی کردیں۔
درخواست درج کرانے والی خاتون رانی مغل نے بتایا کہ حملہ آوروں نے ہمیں دھمکاتے ہوئے کہا کہ اگر پلاٹ فوری طور پر خالی نہیں کیا گیا تو انہیں سنگھین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں منیب عثمانی، مختار باجوہ، احمد عثمانی ،سہیل ڈار اور دیگر کے نام درج کئے گئے ہیں۔تفصیلات میں یہ بھی بتایا گیا کہ مسیحیوں کو دھمکانے کے ایک دن بعد حملہ آوروں نے قائم عارضی چرچ کو آگ لگا دی جبکہ پلاٹ پر قائم خیموں میں توڑ پھوڑ شروع کردی۔درخواست گزار کی جانب سے گزارش کی گئی ہے کہ عدالت متعلقہ پولیس افسران کو ہدایات جاری کرے کہ کیس درج کرکے واقعے کی تفتیش آگے بڑھائے۔
مسیحی سوشل ورکر کاشف سہیل نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے جگہ کو آگ لگادی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،اپنے اس عمل سے حملہ آور ہماری برادری میں خوف و ہراس پھیلانا چارہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ مسیحی پولیس اسٹیشن بھی گئے لیکن انکی شکایت کسی نے نہیں سنی۔ تاہم ملزمان کیخلاف کاروائی اور انصاف کے حصول کیلئے ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت میں پیٹیشن درج کرادی گئی ہے۔ دوسری جانب ایس پی آپریشنز رانا طاہر رحمان نے بتایا کہ واقعے سے متعلق رپورٹ تین دن میں جمع کرادی جائے گی، اس موقع پر پختگی سے ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا