سپریم کورٹ کیطرف سے آسیہ بی بی کے مقدمے کی سماعت کی اپیل مسترد

سپریم کورٹ کی جانب سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے کیس کی ابتدائی سماعت کی اپیل کو مسترد کردیا ہے۔گزشتہ چند دنوں میں آسیہ بی بی کے وکیل ایڈووکیٹ سیف الملوک نے مسیحی خاتون کے کیس کی سماعت کیلئے ایک پیٹیشن پیش کی تھی۔اس سے قبل انہوں نے بیان دیا کہ کیس سے متعلق سماعت دوبارہ کھولنے کی درخواست گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ آف پاکستان کے صدر کو پیش کی گئی تھی۔آسیہ بی بی کی مشکلات اس بلاوجہ تاخیر کی وجہ سے مزید بڑھ رہی ہیں۔ کیس اس ملک کے مسائل کی وجہ سے مسلسل تاخیر کا شکار ہورہا ہے۔ لیکن ہم آسیہ کی رہائی کیلئے پر امید ہیں۔
آسیہ بی بی کے کیس کی ابتدائی سماعت سے متعلق اپیل جمع کرائی گئی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے توہینِ رسالت کے الزام میں موت کی سزا پانے والی مسیحی خاتون آسیہ کی درخواست مسترد کردی گئی۔26اپریل بروز بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے آسیہ بی بی کے کیس کی جون کے پہلے ہفتے میں سماعت سے متعلق اپیل کو مسترد کردیا گیا ہے۔
اس صورتحال سے متعلق رینیسنس ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جوزف ندیم نے بیان میں کہا کہ یہ نہایت بدقسمتی کی بات ہے۔ آسیہ بی بی کا خاوند اس تازہ صورتحال کے بعد مایوس اور خاموش سا ہوگیا ہے،ہمیں دوبارہ سنوائی کیلئے اپیل دائر کرانی ہوگی اور انصاف کے حصول کی خاطر جدوجہد کو جاری رکھنا ہوگا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں تاخیر ہونے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ اگر آسیہ بی بی کی رہائی ممکن ہوجاتی ہے تو اس کے بعد شدید ردِعمل آئے گا،کیونکہ مخالفین کی جانب سے اس معاملے کو انا اور عزت کا معاملہ بنالیا گیا ہے