جبری مذہب تبدیلی کے واقعات،خاتون مسیحی وکیل کو قتل کی دھمکیاں موصول

جبری مذہب تبدیلی کے واقعات کی روک تھام کیلئے کوشش کرنے والی مسیحی خاتون وکیل ایڈووکیٹ جیکلین سلطان کو قتل کی دھمکیاں موصول ہونے لگیں۔ خاتون وکیل اقلیتوں کے حقوق اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے رالی لڑکیوں کے جبری مذہب تبدیلی کے واقعات کیخلاف آواز بلند کررہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسیحی وکیل کو ایک خط موصول ہوا جس میں انہیں اقلیتوں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے سے خبردار کیا گیا اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
خاتون وکیل ایڈووکیٹ جیکلین سلطان ہائی کورٹ کی وکیل ہیں اور کراچی بار کونسل کی رکن بھی ہیں،دھمکی آمیز خط موصول ہونے کے بعد اس واقعے سے متعلق کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی کو آگاہ کیا گیا۔ تاہم اس واقعے سے متعلق ڈی جی رینجرز،ساؤتھ ایس ایس پی کو اور متعلقہ پولیس تھانے میں رپورٹ کی گئی۔
جیکلین سلطان کو یہ دھمکی آمیز خط اپنے چیمبر میں ملا،کراچی بار ایسوسی ایشن نے حکام پر ذور دیا ہے کہ اس واقعے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کاروائی کریں اور مسیحی وکیل کو فول پروف سکیورٹی فراہم کریں۔ وکلاء کی جانب سے خاتون مسیحی وکیل کو دھمکانے والے ملزمان کیخلاف فوری کاروائی اور گرفتاری پر ذور دیا گیا۔
اس واقعے کی مختلف انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اراکین، این جی اوز اور سیاسی شخصیات نے مذمت بھی کی اور ایڈووکیٹ جیکلین سلطان کی سکیورٹی پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے موئثر کاروائی کا مطالبہ کیا۔