مصر میں مسیحیوں کی بس پر حملہ 25 سے زائد افراد جاں بحق متعدد زخمی

قاہرہ: مصر میں قبطی مسیحیوں کی بس پر حملہ, اندھا دھند فائرنگ سے 25 سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔یہ افسوس ناک واقعہ جنوبی قاہرہ سے 220 کلومیٹر دورمینیا صوبے میں پیش آیا۔ حملے میں جان کی بازی ہارنے والے بدقسمت قبطی مسیحی ایک بس میں سوار ہو کر اپنی عبادت گاہ جا رہے تھے کہ راستے میں نقاب پوش حملہ آوروں نے آتشیں اسلحے سے فائر کھول دیا۔ دہشتگردی کے واقعے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جنھیں طبی امداد کیلئے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بس پر اس وقت حملہ کیا گیا جب و زائرین کو سینٹ سیموئلز مونسٹری کی جانب عبادت میں شرکت کے لیے جارہے تھے۔ ابھی تک کسی شدت پسند گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم اس سے قبل قبطی مسیحیوں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری دہشتگرد تنظیم داعش قبول کرتی رہی ہے۔ داعش کی جانب سے رواں سال ایسٹر کی عبادات میں 9 اپریل کو چرچز پر کیے گئے خود کش حملوں میں 46 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔گزشتہ برس دسمبر کے بعد سے قاہرہ، اسکندریہ اور طنطا شہروں میں مسیحیوں کے گرجا گھروں پر ہونے والے حملوں میں تقریباً 70 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ان حملوں کے بعد مصر کے صدر عبدل فاتح السیسی نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی۔