لاہور:عمر کوٹ واقعے کے ردِ عمل کے طور پر چرچ میں افطار ڈنر کی تقریب

لاہور میں ایک تاریخی واقعہ پیش آیا جب مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ایک چرچ نے نہ صرف مسلمانوں کے روزے افطار کرانے کیلئے چرچ کے دروازے کھولے بلکہ مسلمانوں کیلئے نماز کی ادائیگی کا انتظام بھی کیا۔ عمر کوٹ میں پیش آنے والے دردناک واقعے کے پیشِ نظر مسیحی سینیٹری ورکر یونین آف پاکستان نے واقعے کے ردِ عمل میں افطار ڈنر کا انتظام کیا۔
رواں مہینے کی شروعات میں عمر کوٹ میں ایک افسوسناک واقع پیش آیا جس میں ایک سینیٹری ورکر عرفان کی طبیعت کام کرتے ہوئے بگھڑ گئی جسے نازک حالت میں ہسپتال لایا گیا لیکن سول ہسپتال عمر کوٹ کے ڈاکٹروں کی جانب سے یہ کہہ دیا گیا کہ اس کا جسم گندہ ہے جاؤ پہلے دھو کر لاؤ اسے پھر علاج کریں گے۔باقی کے ساتھی سینیٹری ورکر جلدی سے عرفان مسیح کو لے کر گئے تاکہ جلدی سے اسکا جسم صاف کریں اور علاج شروع کیا جاسکے،لیکن افسوس عرفان مسیح اپنی سانسوں کی لڑائی ہار گیا۔
افطار ڈنر کے موقع پر پادری ہدایت آسی نے کہا کہ یہ انکے لئے فخر کی بات ہے کہ چرچ میں مذہبی آہنگی کیلئے یہ افطار ڈنر رکھا گیا ہے اور مسلمانوں کی عمر کوٹ واقعے کے بعد مذہبی ہم آہنگی کے اظہار کیلئے آمد باعثِ خوشی ہے، انہوں نے کہا کہ رمضان کا اصل پیغام اور جوہر یہی ہے۔ یہ وہ پاکستان ہے جس میں سینیٹری ورکرز یونین یقین رکھتی ہے۔ قائدِاعظم محمد علی جناح کا یہ پاکستان ہے،ہمارے دلوں میں آج بھی انکا وعدہ موجود ہے جو بانیِ وطن نے ہم سے کیا تھا کہ پاکستان سب کیلئے ہے۔null

اس افطار ڈنر کے موقع پر عرفان مسیح کیلئے دعائیں بھی کی گئیں۔اس موقع پر ڈاکٹر یونین سے تعلق رکھنے والے کئی افراد بھی موجود تھے۔
اس موقع پر ایک سینیٹری ورکر نے کہا کہ ہم گٹر صاف کرنے والے باقی لوگوں کو رمضان کا مطلب اور پیغام سمجھائیں گے کہ اپنی شخصیت سے برائی کو مٹاؤ اور خود کو بہتر فرد بناؤ۔