اقلیتوں کے جان و مال اور عزت کا تحفظ کیا جائے:اقلیتی تنظیموں کا مطالبہ

حیدرآباد: مختلف اقلیتی تنظیموں نے ننگر پارکر سے ہندو لڑکی کے اغوا اورمذہب کی جبریتبدیلی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نابالغ لڑکی کو والدین کے حوالے کیا جائے۔ پاکستان منارٹیز پروگریسو آرگنائزیشن حیدرآباد کے رہنما گوگا رام چاوریہ اور فقیر ابھیکا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ننگر پارکر کی 15 سالہ ہندو لڑکی رویتا کماری کو جبری اغوا کرکے مذہب تبدیل کرانے پر حکومت پاکستان،حکومت سندھ اور اقلیتی اراکین خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،اقلیتی اراکین گھروں میں بیٹھنے کے بجائے اقلیتوں کے مسائل اور تحفظ کے لئے اقلیتوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ رویتا کماری کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے اور پاکستان میں اقلیتوں کےجان و مال اور عزت کا تحفظ کیا جائے۔ پاکستان رائٹ آف منارٹیز فاؤنڈیشن کے کنوینر نارائن لال سومرو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ننگر پارکر کی رویتا کماری نابالغ ہے، پیر سرہندی کے ہاتھوں اس کا مذہب جبر سے تبدیل کرایا گیا ہے، اس واقعہ سے پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے،دن بہ دن رونماہونے والے ایسے واقعات پرحکمراں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والی اقلیت پاکستانی ہے،اقلیتوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک بند کیا جائے۔ (آگاہی نیوز)
اس سے قبل پنجاب کے شہر کھاریاں میں فادر کالونی کے مسیحی رہائشیوں پر پولیس کی جانب سے تشدد کا واقع پیش آیا،جس میں پولیس نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر مسیحی مرد،خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔