سابق امریکی صد باراک اوباما کے وائٹ ہاؤس سے جانے کے بعد امریکہ میں مسیحی پناہ گزینوں کو برابری کی بنیادوں پر جگہ دی جارہی ہے۔ یہ صورتحال بالکل واضح طور پر دکھائی دیتی ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتدار میں آتے ہی یہ واضح تبدیلی نظر آئی۔
PEWریسرچ سنٹر کے پناہ گزینوں کے جاری کردہ اعدادوشمار پر تجزیہ کے مطابق 21جنوری سے 30جنوری تک باقی تمام مذاہب سے زیادہ مسیحی پناہ گزینوں کو امریکہ میں خوش آمدید کہا گیا۔ اس عرصے میں قریب 50فیصد مسیحی پناہ گزینوں،38فیصد مسلمان پناہ گزینوں،11فیصد دیگر مذاہب اور 1فیصد کسی مذہب کو نہ ماننے والے افراد کو امریکہ میں پناہ دی گئی۔
سال 2016میں باراک اوباما کے دورِ اقتدار میں رپورٹ سے موازنے پر پتہ چلتا ہے کہ اس عرصے میں مسیحیوں کی نسبت مسلمان پناہ گزینوں کی بھاری تعداد کو امریکہ میں خوش آمدیدکہا گیا۔