مقامی عدالت کی جانب سے سرائے عالمگیر کے مسیحی رہائشی ندیم پر توہینِ رسالت کے مرتکب ہونے پر تین لاکھ جرمانہ اورسزائے موت کی سزا سنادی گئی۔ ندیم پر توہین کا الزام گزشتہ سال جولائی میں عائد کیا گیا کہ اسکی جانب سے ایک مسلمان کو توہین آمیز پیغام ارسال کیا گیا ہے۔ یاسر بشیر نامی اس مسلمان شخص نے پولیس تھانے رابطہ کیا اور ندیم جیمس کیخلاف ایف آئی آر نمبر 301 کٹوادی جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 295-Aاور 295-Cکے تحت کاروائی کی گئی۔ جیسے ہی ایف آئی آر کا اندراج ہوا پولیس نے ندیم جیمس کی غیرموجودگی میں اسکی دونوں بہنوں کو تحویل میں لے لیا۔
ایک مقامی مسیحی سماجی کارکن نے تفصیلات بتاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ندیم نے مسلم خاتون سے شادی کی ہے اور اسی وجہ سے اسے توہین کے اس کیس میں پھسایا گیا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج عرفان حیدر کی جانب سے کیس کے فیصلہ میں ندیم جیمس کو تین لاکھ روپے بطور جرمانہ اور موت کی سزا سنادی گئی۔

ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد