تفصیلات کے مطابق دو خاکروبوں پر مقدس اوراق کو جلانے پر مبینہ طور پر توہینِ رسالت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ان میں سے ایک خاکروب مسیحی جبکہ دوسرا ہندو ہے،دونوں پر پولیس کی جانب سے توہینِ رسالت کے قوانین کے تحت کیس رجسٹر کرلیا گیا ہے۔
سماجی کارکن شان تاثیر نے حقائق بیان کرتے ہوئے بتایا کہ وشال طارق اور بھولا رام کیخلاف توہینِ رسالت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے،دونوں پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے قرآنی آیات والے اوراق کو جلایا ہے۔ اس سلسلے میں28ستمبر کو انکے خلاف 295-Bکے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
وشال اور بھولا دونوں سول ہسپتال ڈونگا ضلع بہاولنگر میں صاف صفائی کا کام کرتے ہیں۔ایف آئی آر کا اندراج ایک پولیس کے آدمی کی جانب سے کرایا گیاجس نے یہ دعویٰ کیا کہ مجھے مقامی صحافی کی جانب سے فون آیا کہ وشال طارق نے سرکاری ریکارڈ کو جلایا ہے جس میں کچھ قرآنی اوراق بھی ہیں ، یہ واقع 27ستمبر کو پیش آیا۔
شکایت گزار نے یہ بھی بتایا کہ اس واقع کی اطلاع ملنے کے بعد میں موقع پر پہنچا جہاں ایک بہت بڑا ہجوم پہلے ہی موجود تھا انہوں نے مجھے واقع تفصیل سے بتایا۔یہ واقع ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کے علم میں بھی لایا گیا جنہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد