وزیرآباد: مسیحی سینٹری ورکر پر پولیس کانسٹیبل کا تشدد

وزیرآباد ریلوے اسٹیشن کے قریب کام کرنے والے سینٹری ورکر پر پولیس کانسٹیبل نے بلاجواز تشدد کیا۔سینیٹری ورکر کو کانسٹیبل نے تھانہ میں لے جا کر دیگرپولیس اہلکاروں کے ہمراہ ملکر تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس واقعہ کے خلاف میونسپل ورکرز یونین نے گاڑیاں سڑک پر کھڑی کر کے احتجاج کیا اور ٹریفک جام کر دی۔ تفصیلات کے مطابق جمعۃ کی وجہ سے سینٹری ورکر شہباز مسیح کو جامعہ مسجد غوثیہ اسٹیشن والی کے ارد گرد صفائی کے لئے بھیجا گیا۔
وہ اپنے کام میں مصروف تھا کہ قریبی تھانہ سٹی کے اہلکار پولیس کانسٹیبل خضرحیات نےاسے کام چھوڑ کر پہلےتھانہ کے اندر صفائی کرنے کا حکم دیا۔انکارپر اہلکار نے برا منایااور تھانہ لے جا کر شہباز مسیح پر تشدد کیا۔ اطلاع ملنے پر شہباز مسیح کے دیگرسینٹر ی ورکرزساتھی احتجاج کرتے ہوئے لاہوری دروازہ اور بینک چوک میں جمع ہو گئے۔انہوں نے کوڑے سے بھری گاڑیاں سڑک پرکھڑی کر دیں۔سڑک بلاک ہونے سے 2 گھنٹے گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنسی رہیں۔سینٹر ی ورکرز نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اورذمہ دار اہلکار کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر ڈی ایس پی محمد اکرام نیازی نے ورکرز یونین کے صدر سجاد مسیح، جنرل سیکرٹری ریاست مسیح سے مذاکرات کئے اور تشدد کے ذمہ دار کانسٹیبل خضر حیات کو معطل کر کے لائن حاضر کردیا۔اس کے بعد ورکرز پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔ (آگاہی نیوز)