راولپنڈی: 19سال سے قائم چرچ کو علاقے سے ہٹایا جائے

راولپنڈی کے علاقے ناظم آباد پنڈورہ میں میسحیوں کو ان کی عبادت سے روکنے کیلئے دھمکیاں دی گئیں لیکن جب اس سے بات نہیں بنی تو ان کیخلاف پولیس کو درخواست دیدی گئی ہے۔ 13 افراد پر مشتمل اس مسلم گروپ کی جانب سے پولیس کو درج کروائی گئی درخواست میں چرچ کے پادری پاسٹر پطرس سلامت کو نامزد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ علاقے میں چرچ کی موجودگی سے ہماری روزمرہ زندگی میں خلل پیدا ہو رہا ہے، اس لیے اسے فوری طور پر علاقے سے ہٹانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
درخواست میں لکھا گیا ہے کہ پطرس سلامت اور دیگر مسیحیوں نے مل کر فلاڈلفیا پنٹاکوسٹل کے نام سے ایک غیر قانونی چرچ قائم کر رکھا ہے۔ مسیحی افراد ہفتہ میں تین دن یہاں اونچی آواز میں ڈیک لگا کر اپنی مذہبی رسومات سرانجام دیتے ہیں جس کی وجہ سے اہل محلہ کو شدید ترین مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) نے اس درخواست پر فوری ایکشن لیتے ہوئے انتظامیہ کو فوری کارروائی کا حکم جاری کر دیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں پاسٹر پطرس سلامت کا کہنا تھا کہ فلاڈلفیا پنٹاکوسٹل چرچ رجسٹرڈ ہے جس کا قیام 19 سال قبل عمل میں لایا گیا تھا اور یہ زمین ان کے والد نے خریدی تھی۔ ملکی آئین کے مطابق انھیں آزادی سے اپنی عبادت کرنے اور چرچ بنانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہر اتوار کو چرچ میں عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس کیلئے پولیس کی جانب سے بھی سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
پاسٹر پطرس سلامت کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل جب اتوار کے روز چرچ میں عبادت کا آغاز ہوا تو علاقے کے مسلمان بندوقوں کے ساتھ یہاں آ دھمکے اور دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ اس موقع پر چرچ انتظامیہ نے وقت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے علاقے کے معززین کے ساتھ مل کر معاملہ رفع دفع کرایا۔ تاہم انھیں مسلمان افراد نے اعلیٰ پولیس حکام کو بھی چرچ ہٹانے کی درخواست دائر کر دی ہے۔ (کرسچن ٹائمز)