گزشتہ روز آسیہ بی بی کو پاپائے اعظم کی جانب سے دی جانے والی اقدس روزی پہنچا دی گئی۔ جیل انتظامیہ نے آسیہ بی بی کو پاک روزی اپنے پاس رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ آسیہ اس مقدس تحفہ کو حاصل کر کے نہایت شادمان ہے اور اسے بہت تسلی حاصل ہوئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ امر اس کے لیے کسی معجزۂ سے کم نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 9 سالوں میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اسے اپنے ہمراہ کوئی مسیحی چیز رکھنے دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 24 فروری کو آسیہ کے شوہر عاشق اور اس کی بیٹی ایشام کی روم میں پاپائے اعظم سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس دوران پاپائے اعظم نے آسیہ کے لیے اقدس روزی دی تھی اور کہا تھا کہ آسیہ کو بتانا کہ میں اس کو یاد کرتا ہوں اور اس کے لیے اکثر دعا کرتا ہوں۔ آسیہ کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ اس کے اور دورہء جدید کے دیگر مسیحی شہدا کے لیے 24 فروری کی شام کو روم کے مشہور یادگار کولوسیم کو علامتی طور پر خون سرخ رنگ سے روشن کر دیا گیا تھا۔ ان امور کو جان کر وہ بے حد خوش ہوئیں۔53 سالہ آسیہ بی بی کو سلاخوں کے پیچھے اذیت ناک زندگی گزارتے ہوئے تقریباً نو برس ہو گئے ہیں۔ پانچ بچوں کی والدہ سالہ آسیہ بی بی کو جون 2009 خ س میں ان کے پڑوسی کی شکایت پر توہین رسالت کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کی ملکی اور غیر ملکی تنظیموں کے شدید احتجاج کے باوجود ایک سال بعد ہی انہیں توہین مذہب کے متنازعہ قانون کی وجہ سے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔