چیف جسٹس جناب میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اقلیتیں عدلیہ کی جان ہیں جن کے حقوق کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔اقلیتوں كو ملك میں وہی حقوق حاصل ہیں جو ایك اسلامی معاشرے میں ہونے چاہیئں ، قائداعظم نے بھی اس حوالے سے اپنی پہلی تقریر میں واضح كردیا تھا۔چیف جسٹس لاہور کے کیتھیڈرل ہائی اسکول میں خطاب کررہے تھے۔اس موقعہ پر انہوں نے اپنی مادر علمی سے وابستہ یادوں کو بھی تازہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ہر دو ماہ بعد ان کی پرنسپل کے سامنے پیشی ہوتی تھی۔ یہاں کا نظم و ضبط مثالی تھا۔ ساتھ تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کو بہنوں کی طرح سمجھا جاتا تھا۔ یہاں سے جو کچھ سیکھا وہ آئندہ زندگی میں کام میں آیا۔یوم پاکستان کے حوالہ سے چیف جسٹس نے كہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے۔
بد نصیب ہوتے ہیں وہ لوگ جن كا اپنا وطن نہیں ہوتا۔ہم خوش قسمت لوگ ہیں كہ آزاد ملك میں پیدا ہوئے۔یہ ملك ہمارے لیے ایك نعمت ہے۔ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال كا شكر گزار ہونا چاہیے كہ جن كی كوشش سے ہمیں یہ ملك ملا۔ ہمیں بحیثیت قوم ہر قربانی كے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آزادی كے احترام كے ساتھ اس كا تحفظ بھی كرنا ہے۔جو صرف الفاظ یا دكھاوے سے نہیں ہوتا۔ ایك قوم بن كر آزادی كا تحفظ ہوسكتا ہے اور ہمیں ایك قوم بن كردكھانا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ میرے ہوتے ملك میں مارشل لاءنہیں لگ سكتا جب کہ جوڈیشل مارشل لاء كا آئین میں كوئی تصور نہیں۔نہ مارشل لاء باہر سے ہے اور نہ مارشل لاءاندر سے ہے۔ انہوں نے كہا كہ پاكستان میں جمہوریت كوڈی ریل نہیں ہونے دوں گا۔ملك كو آئین اور قانون كے مطابق چلنا ہے۔پاكستان میں صرف قانون كی حكمرانی ہوگی اور آئین سے ماورا كسی اقدام كو برداشت نہیں كیا جائے گا۔ملك كی ترقی كا اہم جز قانون كی حكمرانی آزاد عدليہ اور لوگوں كو بلاتفريق انصاف فراہم كرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے ووٹ کی قدر اور اہمیت ہے اور آزادانہ انتخابات میں جو حکومت بھی اس ملک میں قائم ہوگی وہ آٗئین اور قانون کی حکمرانی پر ہوگی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے اور کوئی بھی غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام برداشت نہیں کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف آئین کی پاسداری ہوگی اور ایک منصف کا کردار ہے کہ وہ ملک میں کسی غیر آئینی اقدام کو برداشت نہیں کرے۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دعا کریں کہ آپ کا منصف بھی اسی طرح ہو جو بلا تفریق لوگوں کے ساتھ انصاف کرے اور کسی بڑے، چھوٹے، غریب یا امیر کا فرق نہ رہے۔چیف جسٹس نے طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تعلیم ہی قوموں کی ترقی کا راز ہے۔زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کریں جو قومیں تعلیم حاصل نہیں کرتیں وہ پیچھے رہ جاتی ہیں۔زندگی کا مقصد پیدا ہو کر مرنا نہیں بلکہ معاشرے کیلئے کچھ کرناہے۔تقریب میں چیف جسٹس نے پرچم کشائی کی اور طلبہ میں انعامات تقسیم کئے۔