مردان: چرچ کی زمین پر قبضہ کے خلاف مسیحیوں کا مظاہرہ

مردان کے مسیحیوں نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چرچ کی زمین پر ناجائز قبضہ کا نوٹس لیتے ہوئے اسے چھڑانے کیلئے احکامات جاری کریں۔ مسیحیوں کی بڑی تعداد اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے مردان پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے اور اپنے مطالبے کے حق میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ 1993ء میں مردان شوگر ملز کے نزدیک گُل نبی نامی ایک شخص سے چرچ کی تعمیر کیلئے 5 کینال زمین خریدی گئی تھی۔

اس شخص نے یہ زمین مسیحیوں کے حوالے تو کر دی لیکن چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کاغذات میں چرچ کی تعمیر کا ذکر نہیں کیا۔ وقت گزرتا رہا لیکن کسی نے اس کی طرف توجہ نہیں دی، جب مقامی مسیحی چرچ کی تعمیر کیلئے درکار پیسوں کا بندوبست کرنے میں کامیاب ہو گئے تو انہوں نے گُل نبی سے درخواست کی کہ وہ اس زمین کو اوقاف اور مذہبی امور کے ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کر وا دے تا کہ انھیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن اس نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ مردان کے مسیحیوں نے پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے درخواست کی ہے کہ وہ اس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے چرچ کی زمین واگزار کرانے میں ان کی مدد کریں۔