کوئٹہ میں 4 مسیحیوں کے قتل کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

مشرق وسطیٰ، پاکستان اور افغانستان میں موجود اسلامی شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ جسے داعش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اس نے کوئٹہ میں ایک خاندان کے 4 مسیحیوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔شدت پسند تنظیم کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وہ اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں جس میں 4 مسیحیوں کو قتل کیا گیا ہے۔مقتول مسيحی خاندان کے ارکان کوئٹہ ميں ايک رکشہ ميں سفر کر رہے تھےجب مسلح حملہ آوروں نے انہيں روک کران پر فائرنگ شروع کر دی۔ خاندان کے ارکان کوئٹہ کے شاہ زمان روڈ پر واقع اپنے ايک رشتہ دار کے گھر گئے تھے۔

کوئٹہ کے اس علاقے ميں کئی مسيحی خاندان آباد ہيں۔ صوبائی پوليس کے ايک اہلکار معظم جاہ انصاری نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتايا کہ بظاہر يہ دہشت گردی کی کارروائی معلوم ہوتی ہے اور مقتولين کو ہدف بنا کر قتل کيا گيا تھا۔خیال رہے کہ پچھلے سال دسمبر ميں کرسمس سے ايک ہفتہ قبل کوئٹہ میں میتھوڈسٹ گرجا گھر پر حملے ميں کم از کم دس افراد ہلاک اور چھپن ديگر زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی اسلامک اسٹيٹ يا داعش نے قبول کی تھی۔