انڈونیشیا کے چرچز میں دھماکے ایک خاندان کے افراد نے کئے

انڈونیشیا میں پولیس کے مطابق سورابایا شہر میں تین مختلف چرچزپر کیے جانے والے خود کش حملوں میں ایک ہی خاندان کے افراد نے کئے۔اتوار کو ہونے والے ان دھماکوں میں کم از کم 11 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئےتھے۔حملہ آوروں میں مبینہ طور پرشدت پسند تنظیم داعش کا حامی جوڑا اوران کے 5بچے شامل ہیں۔خودکش حملہ آوروں نے مختلف مقامات پر چند منٹوں کے وقفے سے تین گرجا گھروں کو نشانہ بنایا۔پولیس کے سربراہ ٹیٹو کارناویان کے مطابق اس خود کش خاندان میں سے ماں اوراس کے دو بچوں نے ایک چرچ میں خود کو اڑایا جبکہ باپ اورتین بچوں نے دوسرے دو گرجا گھروں کو نشانہ بنایا۔

پولیس کے پاس دستیاب معلومات کے مطابق ان حملوں میں ماں باپ کے ساتھ 9 اور 12 سال کی دوبیٹیوں اور 16 اور 18 سال کے دو بیٹوں نے حصہ لیا۔انڈونیشیا کے صدر جوکو وڈوڈو نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے ہمیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا چاہئے۔ریاست اس بزدلی کے عمل کو برداشت نہیں کرے گی۔واضح رہے کہ یہ 2005 خ س کے بعد یہ انڈو نیشیا میں سب سے خطرناک حملے ہیں۔ان حملوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی ہے۔اس سے قبل انڈونیشیا کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ واوان پروانتو نے کہا تھا کہ انھیں شبہ ہے کہ ان حملوں کے پیچھے داعش سے متاثر گروہ جماعت انشارت دولہ کا ہاتھ ہے۔