سکھ اور مسیحیوں نے مذہبی روادری کی شاندار مثال پیش کر دی

پشاور کی سکھ اور مسیحی برادری نے مذہبی روادری کی شاندار مثال پیش کر دی۔ مسلمان بھائیوں کے لیے افطاری کا اہتمام کر کے بھائی چارے کی نئی مثال قائم کر دی۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارلحکومت پشاور میں ایک اندازے کے مطابق دو لاکھ کے قریب غیر مسلم آباد ہیں جن میں ہندو،سکھ اور مسیحی شامل ہیں۔مسیحی برادری کی تعداد سب سے زیادہ ہے پشاور کے کئی مقامات پر جہاں مسیحی عبادت گاہیں آباد ہیں وہیں مسیحی افراد مسلمانوں کے ہمراہ کئی دفاتر،تجارتی مراکز اور دیگر مقامات پر برسر روزگار بھی ہیں۔رمضان آتے ہی پشاور کی اقلیتی برادریاں بھی مسلمان بھائیوں کے لیے مدد اور محبت کا جذبہ لئیے سامنے آ جاتی ہیں۔

ایک طرف سکھ برادری کی جانب سے پشاور میں ہر روز افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے جس کے دوران مسلمانوں میں دودھ ، کھجوریں اور کھانے تقسیم کیے جاتے ہیں تو دوسری جانب سکھ برادری کے ساتھ ساتھ مسیحی کمیونٹی نے بھی اس میدان میں قدم رکھا ہے اور افطاری کے موقع پر سکھوں کے ساتھ افطاری تقسیم کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔اس موقع پر افطاری کا اہتمام کرنے والے سکھ برادری کے صاحب سنگھ کا کہنا تھا کہ اقدام کا مقصد ماہ رمضان کا احترام اور مسلم برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا ہے۔ صاحب سنگھ کے مطابق وہ سن 2001 خ س سے باقاعدگی کے ساتھ ماہ رمضان میں مسلمان بھائیوں کے ساتھ بھائی چارے ، ثواب اور غریب لوگوں کی مدد کے عرض سے ہر سال افطاری تقسیم کرتے ہیں۔