سری لنکن علماء کا چرچ دھماکوں کے حملہ آوروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار

سری لنکا کے مسلم علماء نے ایسٹردھماکوں میں ملوث خودکش بمباروں کی لاشیں وصول کرنے سے انکار کردیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق سری لنکا کے مرکزی مذہبی جماعت کے رہنمائوں نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ان خودکش حملہ آوروں کے لاشوں کی مساجد میں تدفین کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں دہشتگردی کی کوئی جگہ نہیں ہے، سری لنکا کی تاریخ میں مسلمانوں نے اس طرح کبھی تشدد کا راستہ نہیں اپنایا۔ایک الگ بیان میں وزیر برائے مذہبی امور ہاشم عبدالحلیم نے جمعہ کے موقع پر اکٹھے ہونے سے گریز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر پر ہی عبادت کریں کیونکہ دہشتگردوں کی جانب سے مذہبی اجتماع کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے دہشتگردی کے متاثرین سے اظہار یکہجتی کرتے ہوئے کہا کہ یہ معصوم لوگوں پر جنہوں نے عبرتناک حملہ کیا، وہ ہم میں سے نہیں ہیں۔یاد رہے اس سے قبل سری لنکا کے ڈپٹی وزیر دفاع رووان وجے وردان نے بتایا تھا کہ ایسٹر کے دن چرچز میں ہونے والے دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ اور شدت پسند گروپ کے لیڈر نے خودکشی کرلی ہے۔گزشتہ اتوار ایسٹر پر سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 253 افراد ہلاک اور 500 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے دھماکوں کی تحقیقات کے دوران 100 سے زائد افراد کو گرفتار کررکھا ہے۔امریکی حکام کا کہنا تھاکہ سری لنکا میں مزید حملوں کی بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، اسی وارننگ کے پیش نظرامریکہ، اسرائیل، برطانیہ سمیت کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں میں 39 غیرملکی بھی شامل تھے۔امریکہ کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی کے مطابق ایف بی آئی دھماکوں کی تحقیقات میں سری لنکن حکام کی مدد کررہی ہے۔