بین الاقوامی و غیرسرکاری ادارے ہیومن رائٹس واچ کی حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں پاکستان سے لڑکیوں کو چین ٹریفک کرنے کے واقعات پرتشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پیش آنے والے واقعات ایشیا کے پانچ اور ممالک سے مماثلت رکھتے ہیں۔ایسے واقعات میں پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دیکر چین منتقل کیا جارہا ہے۔ادارے کا کہنا ہے کہ یہ انسانی اسمگلنگ کا ذریعہ ہے۔چین میں ایسی لڑکیوں کو غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے۔اسی حوالے سے پاکستان میں انسانی حقوق پر کام کرنے والے کارکنوں کے مطابق پچھلے ایک سال سے پاکستان کے صوبے پنجاب میں چینی باشندے شادی کی غرض سے آرہے ہیں اور لڑکیوں کو شادی کرکے چین لے جارہے ہیں جس کا مقصد ازدواجی تعلقات قائم کرنا نہیں ہے۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد