اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں مسیحی بچوں کو بائبل پڑھانے کی درخواست دائر

وفاقی دارالحکومت کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم مسیحی بچوں کو بائبل بطور مضمون پڑھانے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں کلاس تک اسلامیات بطور لازمی مضمون پڑھائی جاتی ہے۔ اسلام اور پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔

درخواست گزار کے مطابق مسیحی بچوں کے لیے اسلامیات کی بطور لازمی مضمون تعلیم اقلیتوں کے حقوق کی نفی ہے اس لیے مسیحی بچوں کو اسلامیات کی جگہ بائبل بطور لازمی مضمون پڑھایا جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ بائبل کا مضمون پڑھانے کے لئے مناسب ٹیچرز بھی بھرتی کیے جائیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت کو مطمئن کریں کہ درخواست گزار متاثرہ فریق ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کے بچے کس سرکاری اسکول میں زیر تعلیم ہیں؟
درخواست گزار نے بچوں کے اسکول کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے لیے مہلت کی استدعا کر دی۔ پٹیشن اسلام آباد ہی کے ایک شہری انیل منصور نے دائر کی۔ درخواست میں وفاق، وفاقی نظامت تعلیمات اور پاکستان بک فاؤنڈیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ یاسر محمود چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے اسکول کو فریق بنانے کے لیے درخواست میں ترمیم کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔