چینی باشندوں سے شادی کا معاملہ، دو بڑے اشتہاری گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) زون ٹو کے ڈائریکٹر طارق چوہان نے کہا ہے کہ چینی باشندوں سے شادی کے معاملے پر ریڈ بک کے دو بڑے اشتہاری گرفتار کیے ہیں اور ان کی تفتیش سے ایک بڑا نیٹ ورک پکڑا ہے۔ انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زمینی راستوں سے شہریوں کو اسمگل کرنے والا ایک گینگ بھی پکڑ لیا ہے، ٹرین میں نوجوانوں کو ترکی اور دوسرے ممالک اسمگل کیا جا رہا تھا۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ 21 نوجوانوں کو اسمگلنگ کرنے کی کوشش ناکام بنائی اور ان کا ایک ایجنٹ بھی گرفتار کرلیا ہے، ابھی تک 30 چینی باشندوں کو حراست میں لیا جاچکا ہے جن میں دو چینی خواتین بھی شامل ہیں جبکہ فیصل آباد کے پادری کوبھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ چھ ایسی لڑکیاں بازیاب کرائی ہیں جن کی شادیاں کی گئی تھیں، پوری رپورٹ تیار کرکے ہم حکومت کو دے چکے ہیں اور حکومت کی جانب سے چینی حکومت سے رابطے میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی باشندے اپنے لوگوں کو لاتے تھے اور ادھر پاکستانی افراد ایسے خاندان تلاش کرتے تھے،جس چینی کو گرفتار کیا گیا اس نے 20 لاکھ روپے دئیے ہوئے تھے۔

طارق چوہان نے بتایا کہ یہ شواہد بھی ملے ہیں کہ لڑکیوں سے جسم فروشی کرائی جاتی تھی جبکہ پاکستان سے باہر جانے والی سو سے زیادہ لڑکیوں کا ڈیٹا ہمارے پاس آچکے ہیں۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے لاہور میں مزید گیارہ چینی باشندے گرفتار کرلیے ہیں جبکہ عدالت نے ایف آئی اے کی چینی لڑکوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ ایف آئی اے نے گرفتار 14 ملزمان کو پیش کیا، عدالت کے روبرو پیش کیے گئے ملزمان میں 13 چینی لڑکے اور پاکستانی خاتون شامل ہیں۔