مسیحی قوم نے پاکستان کے استحکام اور ترقی کیلیے اہم کردار ادا کیا ہے:بشپ آف لاہور

ممتاز مسیحی مذہبی رہنما اور بشپ آف لاہور عرفان جمیل نے کہا ہے کہ مسیحی قوم نے پاکستان کے استحکام اور ہمہ گیر ترقی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے اور آج بھی ملک میں مذہبی رواداری، قومی ہم آئینگی اور دیرپاء ترقی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور پاکستان کی مسیحی قیادت ملک میں دیرپاء امن، بین الامذاہب ہم آہنگی ، خیر سگالی اور دیرپاء ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کرنے میں کو ئی کسر اُٹھا نہیںرکھے گی ۔

وہ گزشتہ روزسیالکوٹ کتھڈرل کے ہا ل میں پاکستان کونسل فار سوشل ویلفیئر اینڈ ہیو من رائٹس اور ڈائسس آف سیالکوٹ چرچ آف پاکستان کے زیر اہتمام پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں مسیحی مذہبی قیادت کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے ۔
ورکشاپ میں گوجرانوالہ ڈویژن کے پادری صاحبان کے علاوہ چرچ آف پاکستان سے وابسط عہدیدران کی بڑی تعداد نے شرکت کی بشپ آف لاہور عرفا ن جمیل نے مسیحی مذھبی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ لوگوں کی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تا کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں ایک روادار معاشرہ فراہم کیا جا سکے کیونکہ تمام تر ترقی کے باوجود مذہبی قیادت آج بھی لوگوں میں بہتر فکر ی اور نظریاتی تبدیلی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور عالمی سطح پر پاکستان ایک مضبوط اور متحد ریاست کے تصور کو ممکن بنا سکتی ہے ورکشاپ سے خطاب کرتے ہو ئے پاکستان کونسل فار سو شل ویلفیئر اینڈ ہیو من رائٹس کے چیئر مین محمد اعجاز نوری نے کہا کہ قائداعظم کے ویژن کے مطابق پاکستان میں اقلیت اور اکثریت کا کو ئی تصور نہیں بلا لحاظ مذہب ہم سب پاکستانی ہیں اور پاکستان کے قیام کا بنیادی مقصد استحصال اور تفریق سے پاک ریاست کو یقینی بنانا تھا قیام پاکستان سے لیکر آج تک پاکستان میں بسنے والی تمام مذاہب کے پیروکاروںنے استحکام پاکستان کیلئے لازوال قربانیاں دی ہیں لیکن باوجوداُس کے اقلیتوں سمیت معاشرے کے کمزور طبقات کو استحصال کا سامنا ہے اُنہوں نے مذید کہا کہ پاکستان آئینی طور پر ایک اسلامی ریاست ہے اور اسلامی ریاست میں غیر مسلموں سمیت تمام شہریوں کو برابر کے حقوق اور استحصال سے پاک زندگی کی ضمانت دی گئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو ایک مستحکم اور باوقار ریاست بنانا ہے تو کمزور طبقات کو اُن کے بنیادی جمہوری ، آئینی اور انسانی حقوق دینا ہوں گے کیونکہ کفر کا نظام تو چل سکتا ہے لیکن جبر کا نظام نہیں چل سکتااُنہوں نے مذید کہا کہ استحکام پاکستان اور دفاع پاکستان کے لیے قومی اتحاد اداروں کی مضبوطی وقت کی اہم ضرورت ہے اُنہوں نے کہا کہ معاشرے میں حقیقی تبدیلی کے لیے مسلم اور مسیحی سماجی سیاسی اور مذھبی قیادت کو خالصتاًً قومی طرز فکر اپنا کر باہمی اتحاد اور تعاون سے پاکستان سب میں برابری کی سطح پر ترقی بنیادی انسانی حقوق ، مذھبی آزادی اور ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہو گی تا کہ قائداعظم کے وژن کے مطابق پاکستان میں مساوات اور بنیادی انسانی حقوق کا کلچر فروغ پا سکے ورکشاپ کے مختلف سیشنز سے قائم مقام بشپ آف سیالکوٹ ریورنڈ شکیل، ماہر عمرانیات ظفر ندیم داود، سیالکوٹ ڈائسس کے خازن خرم شہزاد، پادری آشر ،ریورنڈ طاہر بشیر گل، ریورنڈ ایس کے بہادر، ریورنڈ مسکین ناصر، ریورنڈ ہارون اجمل، ریورنڈ یونس اقبال، ریورنڈ سمسون ، ریورنڈ نسیم روزی نے بھی خطاب کیا ۔