مسیحیت کیا ہے اور مسیحی لوگ کیا ایمان رکھتے ہیں؟

مسیحیت کی باطنی ایمان کو 1 کرنتھیوں 4-1 : 15 میں خلاصہ کیا گیا ہے کہ یسوع ہمارے گناہوں کے لئے مارا گیا، دفنایا گیا، مردوں میں سے جی اٹھا اور جو اس کو ایمان سے قبول کر لیتاہے انہیں وہ نجات بخشتاہے۔ یہ تمام ایمانوں سے افضل اور بے مثل ہے، مسیحیت مذہبی رواجوں سے بڑھ کر ایک رشتہ کی بابت بتاتاہے، “یہ کرو” اور “یہ نہ کرو” ان کی اکی فہرست کے پابند رہنے کے بہ نسبت ایک مسیحی کا نشانہ خداکے ساتھ قریب میں ہو کر چلنے کو اہمیت دیتا ہے۔ اسی رشتہ نے رسولوں کو ممکن کیا کیونکہ یسوع مسیح کے کام اور خدمت گزاری روح القدس کے تھے۔

ان باطنی ایمان کے علاوہ کچھ اورباتیں ہیں اور جن کا ہوناکم از کم ضروری ہیں جو اشارہ کرتی ہیں کہ مسیحیت کیا ہے اور میسحیت، کیا ایمان رکھتی ہے۔ مسیحی لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ پاک کلام بائبل خدا کا الہام شدہ کلام خدا ہے اور اس کی تعلیم، ایمان اور رسموں کی پابندی کے معاملہ میں آخری اختیار رکھتی ہے (2 تموتھیس 3:16 ؛ 2 پطرس 21-20 :1)۔ مسیحی لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ خدا ایک ہے اور وہ تین شخصیتوں میں ظاہر کرتا ہے۔ یعنی باپ، بیٹا (یسوع مسیح) اور روح القدس۔

مسیحی لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ بنی انسان کو خاص طور سے اس لئے خلق کیا کہ وہ خدا سے رشتہ بنائے رکھے، مگر گناہ تمام لوگوں کو خدا سے جدا کر تاہے (رومیوں 3:23؛ 5:12)۔ مسیحیت تعلیم دیتی ہے کہ یسوع مسیح کامل خدا اور کامل انسان بن کر اس دنیا میں چلا پھرا (فلیپیوں 11-6 :2) اور صلیب پر مر گیا۔ مسیحی لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ اس کے مرنے کے بعد مسیح کو دفنایا گیا تھا اور وہ مردوں میں سے جی اٹھا اور اب خدا باپ کے دہنے تحت پر تخت نشین ہے اور وہ ہمیشہ کے لئے ایمانداروں کی شفاعت کرتاہے (عبرانیوں 7:25)۔ مسیحیت اس بات کی منادی کرتی ہے کہ صلیب پر یسوع کی موت گناہوں کا قرضہ ادا کرنے کے لئے کافی تھا اور یہ خدا اور انسان کے بیچ ٹوٹے ہوئے رشتہ کو بحال کرتا ہے۔ (عبرانیوں 14-11 :9؛ 10:10؛ رومیوں 6:23، 8 :5)۔

مسیحیت تعلیم دیتی ہے کہ خدا کے ذریعہ بچائے جانے کے لئے اور مرنے کے بعد جنت میں داخل ہونے کی منظوری کے لئے ایک شخص کو صلیب پر ختم کئے گئے مسیح کے مکمل کاموں پر ایمان لانا ہوگا۔ اگر ہم اعتقاد رکھتے ہیں کہ مسیح ہماری جگہ پر مرا اور ہمارے خود کے گناہوں کی قیمت چکائی اور وہ مردوں میں سے جی اٹھا تب ہم بچائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ اورکوئی ذریعہ نہیں ہے جس سے انسان خود اپنی نجات کو کما سکے۔ ہم اپنے خود سے اتنے اچھے نہیں ہو سکتے کہ خدا کو خوش کرسکے کیونکہ ہم سب گنہ گار ہیں (یسعیاہ 53:6؛ 7-6 :64)۔ اس کے علاوہ اور کچھ کیا بھی نہیں جا سکتا کیونکہ مسیح ان تمام کاموں کو کرچکا ہے! جب وہ صلیب پر تھا تو اس نے کہا، ” تمام ہوا” (یوحنا 19:30)؛ جس کا مطلب ہے کہ چھٹکارے کا کام پورا ہوا۔

مسیحیت کے مطابق نجات پرانے گناہ کی فطرت سے آزادی ہے اور خدا کے ساتھ صحیح رشتہ قائم کرنے کی بھی آزادی ہے۔ جہاں ہم کسی وقت گناہ کے غلام تھے اب ہم مسیح کے غلام ہیں (رومیوں 22-15 :6) جب تک ایماندار اس دنیا میں اپنے گناہ کے جسم میں رہتے ہیں وہ گناہ کے ساتھ لگاتار کشمکش کرتے رہیں کے۔ مگر کسی طرح مسیحی لوگ خدا کے کلام کو اپنی زندگیوں میں عملی جامہ پہناتے ہوئے اور اور روح القدس کے ذریعہ قابو پاتے ہوئے گناہ کے ساتھ کشمکش میں فتح حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ ہے روح القدس کے ہاتھوں خود کو سونپ دینا اور تمام حالات میں اسکی رہنمائی حاصل کرنا۔

سو جب کہ ایک مذہبی نظام مانگ کرتی ہے یہ کرو اور یہ نہ کرو، مسیحیت ایک بات پر اعتقاد رکھنے کو کہتی ہے کہ ہمارے خود کے گناہوں کی قیمت ادا کرنے کے لئے مسیح صلیب پر مرا اور وہ مردوں میں سے جی اٹھا۔ ہمارا قرضہ چکا دیا گیا ہے اور اب ہم خدا کے ساتھ رشتہ قائم کر سکتے ہیں۔ اب ہم گناہ کی فطرت پر فتح حاصل کر سکتے ہیں اور خدا کے ساتھ اس کی رفاقت اور اطاعت میں چل سکتے ہیں۔ سو یہ ہے بائبل کے مطابق سچی مسیحیت۔