کمسن ہندو لڑکی کو ہوس کا نشانہ بنانے والے ملزمان گرفتار

صوبہ سندھ ضلع سجاول کی 12 سالہ ہندہ بیٹی جمنا سامی کی تھی جسکو چند ہوس پرست, ذہنی طور اپاہج وحشی درندوں نے شراب پلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا. جمنا سامی اپنے پیٹ کی آگ بجھانے کے لیے بھیک مانگ رہی تھی اس کو یہ معلوم نہ تھا کہ جنگل کا قانون طاقتور کے گھر کی لانڈی وہ جو چاہے کرے اس کو کوئی پوچھنے والا نہیں اور ویسے بھی طاقت کا نشہ سر چڑھ کر بولتا ھے. جمنا سامی چیخاتی رہی پر ہوس کے درندوں کو اس معصوم بچی پر رحم تک نہ آیا اور اپنی ہوس کی آگ بجھاتے رھے.

جمنا سامی کو نیم مردہ حالت میں لاوارث سمجھ کرفوجی شوگر مل کے گراؤنڈ میں پھینک کر فرار ھو گیا. متاثر بچی کی طبی معائنہ کے بعد ڈاکٹرز کی ابتدائی رپورٹ میں جمنا سامی سے 80 فیصد زیادتی کی گئی ھے حتمی رپورٹ آنے کے بعد مزید تفصیلات سامنے آجائیگی تازہ ترین معلومات کے مطابق ابھی تک میڈیکل نہیں ھو سکا جمنا سامی کو حیدرآباد کے سول ھاسپیٹل منتقل کر دیا گیا ھے.

جمنا سامی کے ساتھ مبینہ زیادتی کرنے والے دونوں ملزمان روشن شیخ اور رجب شیخ گرفتار ملزمان بچی کو شراب پلا کر زبردستی دو روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتے رھے ملزمان بچی کو مقامی پیٹرول پمپ کے قریب واقع ایک مقام پر لے گئے تھے بچی کی حالت غیر ھونے پر ملزمان اسے بے ہوشی کی حالت گراونڈ میں پھینک گئے تھے پولیس نے چند گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کیا ۔ ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان ذوالفقار علی ٹالپر کے مطابق ملزمان کے خلاف ریپ اور دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر دیا گیا ھے.