لاہور کی مقامی سیشن عدالت نے ایک شخص سلیم کو توہین مذہب کے الزام پر سزائے موت اور 2 لاکھ روپیہ جرمانے کی سزاسنادی ہے۔تین سال قبل اس شخص کے خلاف تھانہ لاہوری گیٹ میں نامناسب کلمات ادا کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔سلیم کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 سی کے تحت دائر مقدمہ 12 گواہاں کے بیانات ریکارڈ ہوئے۔ان میں سے 6 نے عدالت میں جبکہ 6 کے بیانات ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کئے گئے۔مقدمہ کی حساسیت کے پیش نظر نصف مقدمہ عدالت میں چلا جبکہ نصف کیمپ جیل لاہور میں بذریعہ ویڈیو لنک چلا۔ایڈیشنل سیشن جج فیض الحسن نے فیصلہ لکھااوربذریعہ ویڈیو لنک سنایا۔مجرم سلیم نے فیصلہ ویڈیولنک سے ذریعے جیل میں ہی سنا۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
- قبائلی ضلع کی پہلی مسیحی خاتون پولیس انچارج
- تشدد، انتہاپسندی اور اندھی جنونیت کیلئے مذہب کا استعمال بند کیا جائے: پوپ فرانسس
- جڑانوالہ: 10مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ جاری: آئی جی پنجاب
- ساہیوال: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی نوجوان گرفتار
- جڑانوالہ میں متاثرہ مسیحی خاندانوں کو فی کس 20 لاکھ روپے دینے کا اعلان
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد