بی جے پی: 2021ء تک بھارت کو مسلمانوں اور مسیحیوں سے پاک کروا لیں گے

بھارت میں اقلیتی جماعتوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کو آج بھی نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
بھارت میں بڑھتے ہوئے ایسے عوامل اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جذبات نے نام نہاد ”سیکولر” بھارت میں اقلیتوں کا جینا مشکل کر دیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم نے مسلمانوں کو مزید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ تاہم اب بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما راجیشور سنگھ نے بھی مسلمانوں اور مسیحیوں کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے جس کے بعد اقلیتی جماعتوں میں عدم اعتماد کی فضا پیدا ہو گئی ہے جبکہ انتہا پسند ہندوؤں کے خوف نے اقلیتیوں کو مزید خوفزدہ کر دیا ہے۔
بی جے پی کے رہنما راجیشور سنگھ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ 2021ء تک بھارت کو مسلمانوں اور مسیحیوں سے پاک کروا لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور مسیحیوں کو رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ بھارت کی روح جاگ چکی ہے۔ بی جے پی رہنما نے کہا کہ ہم نے طے کر لیا ہے کہ 31 دسمبر 2021ء اس ملک میں مسلمانوں اور مسیحیوں کا آخری دن ہو گا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق راجیشور سنگھ نے پہلی مرتبہ ایسا بیان نہیں دیا ، وہ اس سے قبل بھی آر ایس ایس کے پلیٹ فارم سے ایسے کئی بیانات دے چکے ہیں۔

31 دسمبر 2021ء سے پہلے ہم بھارت میں اسلام اور عیسائیت کو ختم کر دیں گے۔ یہ میرا اور میرے ساتھیوں کا عزم ہے جسے ہم ہر صورت پورا کریں گے۔ بی جے پی رہنما نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں: