ایڈورڈ کالج پشاور کے فیصلے پر مسیحی برادری کی جانب سے تشویش

ایڈورڈ کالج پشاور کی حکومتی تحویل سے دنیا بھر میں مسیحی برادری میں تشویش ہے۔ اوورسیز پاکستانی مسیحی خصوصاً برطانیہ میں بسنے والوں میں کنگ ایڈورڈ کالج کی حکومتی تحویل کے فیصلے کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار الائنس آف پاکستان کرسچن آرگنائزیشن کے رہنمائوں ڈاکٹر جوشوا اصغر، بلقیس ڈین، سٹیفن پیٹر، عظیم مسیح اور دیگر رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو میں کیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ یہ کالج 120برس قبل یعنی کہ (1900) میں قائم ہوا تھا جوکہ مسیحی برادری کی پہچان ہے۔ اس ادارے کا شاندار تعلیمی نظام، بہترین مینجمنٹ اور جہد مسلسل نے لاکھوں پاکستانیوں کو اعلیٰ تعلیم دے کر مہذب شہری بنایا۔ حکومت اس قومی ادارے کو اپنی تحویل میں نہ لے بلکہ ماضی کی طرح اسکو چلنے دیا جائے، وزیراعظم پاکستان عمران خان ویلفیئر اسٹیٹ کا تصور رکھتے ہیں یہ تاریخی تعلیمی ادارہ بھی سیلف فنڈڈ ہے اور اپنی مدد آپ کے تحت تعلیم کا نظام جاری رکھے ہوئے ہے۔ حکومتی تحویل میں لینے کا تجربہ ماضی میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ناکام ہوچکا ہے۔