مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کا بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا مسترد کرنا پاکستان میں اقلیتوں کے وجود،انسانی حقوق اورا قوام متحد کے چارٹرڈ کی نفی ہے۔یہ موقف اختیار کرنا کہ جبراً تبدیلی مذہب کے واقعات صرف سندھ کے چند ضلعوں میں ہی ہو رہے ہیں، درست نہیں،المیہ یہ ہے کہ صوبائی،وفاقی اور سیینٹ کی مذہبی امور کی کمیٹی میں بھی اقلیتوں سے کوئی بھی نمائندہ نہ لینا اقلیتوں کے ساتھ زیادتی ہے۔مذہبی اقلیتوں کے تحفظ کے بل کو مسترد کئے جانے کے فوراً بعد ہی پاکستانی مسیحی انٹرنیشنل فورم کی ہنگامی میٹنگ کا زوم پر اہتمام کیا گیا جس میں اوورسیز میں مقیم سیمسن جاوید ،جون بسکو ،ڈاکٹر اختر انجیلی ،نعیم واعظ ، ایڈووکیٹ قمرشمس،عمران جوزف، سلویسٹرکھوکھر،شفیق الزمان، ڈاکٹر پرویز بھٹی ،جاوید بھٹی ، مورس جان، مائیکل میسی ،قمر رفیق ، بیکسٹر گل،امریکہ سے زیبا گِل ،ڈنمارک سے نواز سلامت، ہالینڈ سے واٹسن گل، جرمنی سے آشر سرفراز،اٹلی سے سرور بھٹی ،فرانس سے جے جے جارج ایڈووکیٹ، سپریم کورٹ آف پاکستان ، ملیشیاء سے عاقل جان اور دیگر نے شرکت کی اور اقلیتوں کے بارے میں افسوسناک رویہ پر مایوسی کا اظہار کیا گیا۔
ہمیں فالو کریں
تازہ ترین
ٹیگز
آرزو راجا کیس آسیہ بی بی اغوا ایسٹر برٹش پاکستانی کرسچیئن ایسوسی ایشن بھارت توہین توہین مذہب توہینِ رسالت خانیوال دہشتگردی روتھ فاؤ سانحہ یوحناآباد سندھ مردم شماری مندر ویسٹ انڈیز پوپ فرانسس پیر نور الحق قادری چرچ آف پاکستان چوہدری سرور ڈیرن سیمی کامران مائیکل کرپشن کرک کرکٹ گوجرانوالہ ہندو یوحنا آباد یوحنا آباد