ونگ کمانڈر میرون لیزلی مڈل کوٹ 1940میں لاہور کے ایک مسیحی گھرانے میں پیدا ہوئے۔بطور فوجی پائلٹ انہوں نے پاکستان ائیر فورس میں خدمات سرانجام دیں۔
پاک بھارت کی 1965جنگ میں بطور فلائٹ لیفٹینٹ کے طور پر مسرور ایئر بیس پر تعینات تھے جہاں انہوں نے کئی فضائی کاروائیوں میں حصہ لیا۔ میرون لیزلی مڈل کوٹ نے1968میں اُردن میں ہونے والی عرب اسرائیل جنگ میں بھی حصہ لیا،جہاں انکی اعلیٰ کارکردگی پر انہیں سب سے بڑے فوجی اعزاز سے بھی نوازا گیا۔
1971میں ہونے والے پاک بھارت جنگ کے معرکے میں 6ساتھیوں سمیت امرتسر رڈار اپریشن میں فضائی کاروائی کے لئے منتحب ہوئے اور دشمنوں پر کئی کاروائیاں کیں۔ بعد ازاں اسی معرکے میں 12دسمبر 1971کو انکے جہاز پر حملہ ہوا جس میں انکا جہاز تباہ ہوگیا اور پاک فضائیہ کا یہ مسیحی جوان32سال کی عمر میں شہید ہوگیا۔
پاکستانی کی فضائی حدود کے اس مسیحی محافظ کو 1965جنگ میں خدمات پر ستارہِ جرأت اور 1971کی جنگ کے بعد ستارہِ بصالط سے بھی نوازا گیا۔
جب انکی شہادت کی خبر اُردن کے حاکم شاہ حسین کو ملی تو ان کی جانب سے ایک خط کمانڈر لیزلی کے اہلیہ کے نام لکھا گیا،جس میں شاہ حسین نے مخاطب ہوتے ہوئے کہا:
میری بہن؛ کمانڈر لیزلی کا دنیا سے چلے جانا میراذاتی نقصان ہے۔ میری خواہش ہے کہ جب جنازے کے لئے لیزلی کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹا جائے،تو براہ کرم ہمارے ملک اردن کے پرچم کو انکے سر کے نیچے رکھیئے گا۔