چین میں گرجاگھروں پر سے صلیب ہٹانے کا حکم برقرار

گزشتہ 2سالوں سے چین میں اقلیت مخالف کاروائیاں سامنے آرہی ہیں۔ چین کے صوبے جیانگ میں گرجاگھروں پر سے صلیب ہٹانے کی کاروائیاں عمل میں لائی گئیں۔ اس صوبے میں مسیحیوں کی سب سے بڑی آبادی موجود ہے۔

آن لائن شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق چینی کیمونسٹ پارٹی کی جانب سے15جنوری کوچین کے ضلع وانزہاؤو میں چرچ کو آدھی رات کو بھاری بھرکم مشینری استعمال کرتے ہوئے گرجاگھر پر سے صلیب ہٹائی اور چرا کر لے گئے۔

تاریخی اعتبارسے یہ گرجاگھر قریب ایک صدی سے بھی قدیم ہے۔جب گرجاگھر کے عہدہ داران کی جانب سے پولیس اسٹیشن جاکر اس کاروائی کی اطلاع کی تو انہیں پولیس کی جانب سے جواب ملا کہ وہ ایسے معاملات میں کاروائی نہیں کرتے،جو اپنے آپ میں ایک عجیب جواب تھا۔

واضح رہے کہ چین میں گرجا گھروں سے صلیب ہٹانے،چوری کرنے یا انہیں نقصان پہنچانے کی ایک لمبی تاریخ ہے۔اس سے قبل 2014اور 2016میں بھی اس مسیحی اکثریتی صوبے میں گرجاگھروں کی صلیب ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس عرصے میں کئی گرجاگھروں کی صلیب کو شدید نقصان پہنچایا گیا،جس پر مسیحی برادری نے احتجاجی مظاہرے بھی کیئے۔احتجاج کے دوران کی چینی مسیحیوں کو گرفتار کرکے قید کردیا گیا جن میں سے 25افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔