امریکا نے بھارت سے انسانی حقوق اور اقلیتوں کا معاملہ اٹھا دیا

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہاہے کہ بھارت روسی دفاعی نظام خریدنے سے باز رہے ،ہم اتحادیوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ پابندیوں سے بچنے کیلئے روسی ہتھیاروں کی خریداری سے گریز کریں،بھارتی وزرا سے ملاقاتوں کے دوران اقلیتوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات اٹھائے ہیں،ہفتے کوراجناتھ سنگھ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ مودی سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات کرنے کا موقع نہیں ملا،بھارت ہمارا اتحادی ہے جس کی ہم قدر کرتے ہیں،میرا خیال ہے اتحادیوں کو اسی قسم کی گفتگو کرنی چاہیے ،قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے معاملات امریکا کیلئے اہم ہیں،بھارت نے بھی روس سے دفاعی نظام نہیں خریدا اس لیے پابندیوں کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال نہیں ہوا۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ بھارت اور چین جنگ کے دہانے پہنچ جائیں گے ،انہوں نے بھارت کے ہم خیال شراکت داروں کے ساتھ بڑھتے تعلقات کی تعریف کی۔لائیڈ آسٹن نے کہاکہ ہم خیال ملکوں کیساتھ امن یقینی بنانے کیلئے کام کرتے رہیں گے ۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ فریقین نے اس پر اتفاق کیا کہ تعاون کے کئی مواقع موجود ہیں۔اس سے قبل امریکی وزیر دفاع نے اپنے بھارتی ہم منصب راجناتھ سنگھ سے ملاقات کی،جس میں دوطرفہ دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کیاگیا۔رائٹرز کے مطابق لائیڈ آسٹن نے ملاقات میں راجناتھ سنگھ پر زوردیا کہ بھارت روس سے دفاعی نظام ایس400خریدنے سے باز رہے ،امریکا کے اتحادیوں کو پابندیوں سے بچنے کیلئے روسی ہتھیاروں کی خریداری سے گریز کرنا چاہیے ۔یادرہے کہ گزشتہ سال امریکا نے یہی دفاعی نظام روس سے خریدنے پرترکی پرپابندی لگا دی تھی۔اس دفاعی نظام کیلئے بھارت80کروڑ ڈالر کی ابتدائی ادائیگی روس کو کرچکا ہے ۔

انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کیساتھ بھی ملاقات کی ،جس میں افغان امن اور بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملات زیر بحث آئے ۔دورے کے موقع پر دفاعی تعاون بڑھانے کی بات کی گئی ہے تاہم اس ضمن میں کسی معاہدے کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جنگی ساز و سامان، ضروریات اور فوری عسکری کارروائی کرنے کے قابل بننے کیلئے درکار ٹیکنالوجی کے بارے میں آسٹن کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

ادھر ترجمان پینٹاگون جان کربی نے کہا لائیڈ آسٹن نے ہند بحر الکاہل میں بھارت کے قائدانہ کردار کی تعریف کی اور مشترکہ اہداف کو فروغ دینے کیلئے خطے میں ہم خیال ممالک کے ساتھ بڑھتی ہوئی مصروفیت کو سراہا، فریقین نے آزاد علاقائی نظم و ضبط کو فروغ دینے کے اپنے عزم کی تصدیق کی، خطے کے مشترکہ چیلنجز کا سامنا کرنے والے فریقین نے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور ان کے وسیع تر اور مضبوط دفاعی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ادھر رات گئے بھارتی عہدیدار نے کہاکہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ جے ایس شنکر سے ملاقاتوں میں امریکی وزیر دفاع نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق کوئی خصوصی گفتگو نہیں کی،انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق دونوں جمہوری ممالک کی مشترکہ اقدار ہیں اس تناظر میں گفتگو ہوئی ہے ۔