صوبہ سندھ کے ہزاروں مسیحی و ہندو ملازمین تنخواہوں کے منتظر

سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اور حکومت بلوچستان نے اپنے ہندو ملازمین کو ہولی سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیئے ہیں جبکہ 4 اپریل کو ایسٹر کے تہوار سے قبل ماہ اپریل کی تنخواہیں یکم اور دو اپریل کو ادا کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

لیکن حکومت سندھ کا محکمہ فنانس خواب خرگوش میں مصروف ہے۔جس سے صوبہ سندھ کے ملازمین میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے۔ کے ایم سی ڈی ایم سیز میں تقریباً دس ہزار ہندو اور دس ہزار مسیحی ملازمین و پنشنرز پے رول پر ہیں۔ لیکن بلدیاتی انتظامیہ نے اس سلسلے میں تاحال کوئی منصوبہ بندی بھی نہیں کی ہے۔ 28 مارچ کو ہولی اور اپریل کو ایسٹر کا تہوار منایا جارہا ہے۔

انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ، چیف سیکریٹری سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہولی سے قبل ہندو اسٹاف اور ایسٹر سے قبل مسیحی اسٹاف کو تنخواہیں اور پنشنرز کو پنشن ادا کرنے کا بندوبست کیا جائے تاکہ یہ ملازمین بھی اپنی فیملیوں کے ساتھ اپنا تہوار مناسکیں۔