سپریم کورٹ کا کرک ہندو سمادھی کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے کا حکم

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے کرک ہندو سمادھی کا تعمیراتی کام جلد مکمل کرنے اور پرلاد مندر ملتان کی فوری بحالی کا حکم دے دیا اور عدالت نے ہندو کمیونٹی کو تعمیراتی کام میں مداخلت سے روک دیا۔

چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے کرک سمادھی سے متعلق از خود نوٹس پر سماعت کی۔

ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے رمیش کمارکی جانب سے کام رکوانے کا مؤقف اپنایا تورمیش کمارنے کہا کہ ٹھیکیدارکے پاس کام شروع کرنے کے پیسہ ہی نہیں ۔

عدالت نے چیف سیکرٹری کو کرک ہندو سمادھی کا تعمیراتی کام جلد شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہندوکمیونٹی کو تعمیراتی کام میں مداخلت سے روک دیا ۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ سمادھی کی تعمیر 6ماہ میں مکمل کی جائے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سمادھی کی تعمیر کا کام 5 اپریل سے شروع ہونا ہے، سمادھی کی تعمیر راتوں رات نہیں ہونی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سمادھی کی تعمیر ریاست کی ذمہ داری ہے،کیا اس کام میں بھی پیسہ بنانا ہے، سب پریشان ہیں اس کام سے کہ پیسہ کیسے کھانا ہے،بے شرمی کی کوئی انتہا ہوتی ہے،خیبرپختونخواکے متعلقہ محکمے معاملے پر چپ کرکے بیٹھے ہیں۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

سپریم کورٹ نے پرلاد مندرملتان کی تعمیرسےمتعلق کیس میں چیف سیکرٹری پنجاب کوخود نگرانی کی ہدایت کردی۔

چیف جسٹس نے کہاکہ حکومت کے سامنے کوئی کھڑا نہیں ہوسکتا، چیف سیکرٹری پنجاب سے کہیں ذرا دم پکڑیں،لاہورمیں بیٹھ کرحکام خط وکتابت کرتے رہتے ہیں ۔