مسیحی راہباؤں کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ، ملزمان گرفتار

لکھنؤ:یوپی کے جھانسی ریلوے اسٹیشن پر اتکل ایکسپریس سے سفر کررہی دو راہباؤں اور دو لڑکیوں کے ساتھ بدسلوکی معاملہ میں ملزم انچل اڑجریا اورپرگیش امریا کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔جی آر پی کے سی او این کے منصوری نے جمعہ کو بتایا کہ دونوں ملزمان کو دیرشب گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا۔ واضح ہو کہ19 مارچ کو اتکل ایکسپریس سے سفرکر رہے کچھ ہندو مذہبی تنظیموں کے کارکنان نے جی آر پی کو اطلاع دی تھی کہ دو راہبہ اپنے ساتھ دولڑکیوں کو لے کرجا رہی ہیں۔

کارکنان نے راہباؤں پر لڑکیوں کو تبدیلی مذہب کے لئے لے جائے جانے کا شبہ ظاہرکیا تھا۔ اس اطلاع پر جی آرپی نے جھانسی ریلوے اسٹیشن پر چاروں خواتین کو اُتارلیا تھا۔ اس درمیان نام نہاد’ راشٹربھکت سنگٹھن‘ کے صدر انچل اڑجریا اور دیگر لوگ بھی وہاں پہنچ گئے۔تقریباً چارگھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد تبدیلی ٔ مذہب کی اطلاع غلط ثابت ہونے کے بعد خواتین کو چھوڑ دیا گیا اور ٹرین سے راورکیلا روانہ کر دیا گیا۔

اس درمیان پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اس بارے میں اطلاع دیتے ہوئے راہباؤں اور لڑکیوں کے ساتھ ہوئی بدسلوکی معاملہ کی تحقیقات اور ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کے خط کے تعلق سے وزیر داخلہ نے معاملہ کی فوری تحقیقات کے لئے حکم دیا۔ اس کے بعد ایس پی ریلوے سومتر یادو کو پورے معاملے کی تحقیقات کے لئے فوری طور پر جھانسی بھیجا گیا۔ ایس پی ریلوے نے تحقیقات کرکے رپورٹ بھیجی اور جمعرات دیر شب کارروائی کا حکم ملنے کے بعد جی آرپی نے ملزم ہندو مذہبی لیڈران کو گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے کردیا۔