پوپ فرانسیس کی کرونا کی وَبا سے نجات کے لیے خصوصی عبادت

رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسیس نے کرونا وائرس کی وَبا سے نجات کے لیے ویٹی کن میں عبادت وریاضت شروع کردی ہے۔ویٹی کن میں واقع پیٹر باسلیکا میں عبادت کا یہ عمل مسلسل ایک ماہ تک جاری رہے گا۔ان کے ساتھ ڈیڑھ سو عقیدت مند بھی اس عبادت میں شریک ہیں۔

پوپ فرانسیس کی عبادت کا یہ عمل دنیا بھر میں کیتھولک گرجاگھروں میں روزانہ براہ راست دکھایا جائے گا۔ ان گرجا گھروں اور مسیحی متبرک مقامات میں پرتگال میں فاطمہ ،فرانس میں لوردیس سے پولینڈ ، نائجیریا ، کیوبا، جنوبی کوریا اور واشنگٹن میں واقع گرجا گھر شامل ہیں جہاں رومن کیتھولک کے دوسرے روحانی پیشوا اور اسقف عبادت کے اس عمل میں شریک ہوں گے۔

پوپ فرانسیس کا کہنا ہے کہ وہ ’’مجروح انسانیت‘‘ کے لیے دعائیں کررہے ہیں۔ان کی سلسلہ وارعبادات کا یہ عمل 31 مئی کو ویٹی کن کے گارڈن چیپل میں مکمل ہوگا۔

عبادت وریاضت کے اس عمل میں شریک مذہبی پیشواؤں سے کہا گیا ہے کہ وہ وبا کے خاتمے اور معاشرے میں معمول کے حالات کی بحالی کے لیے دعائیں کریں۔

پاپائے روم نے کرونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں موجودہ ڈرامائی صورت حال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے اس وبا کی نذر ہوجانے والے افراد کے لواحقین کے تحفظ کی اپیل کی ہے اور اس وبا کے خلاف جنگ میں محاذِاوّل پر جاں فشانی سے کام کرنے والے ڈاکٹروں ، نرسوں اور دوسری طبی عملہ کے کردار کو سراہا ہے جو اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر دکھی انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔

اس مہلک وبا کا 16 ماہ قبل چین میں آغاز ہواتھا اور پھر یہ پوری دنیا میں پھیل گئی تھی۔آج اس نے کم وبیش دنیا کے سبھی قریباً 200 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔اب تک کووِڈ-19 کے مرض کا شکار ہوکر 30 لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں،دنیا بھر میں صنعتی ، کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں معطل ہوکر رہ گئی ہیں جن سے بڑے پیمانے پر اقتصادی تباہی ہوئی ہے اور دنیا میں کروڑوں لوگ اپنے روزگار سے محروم ہوگئے ہیں۔