فیصل آباد کے علاقے ملکانوالہ میں 14 سالہ مسیحی بچی سنیتا مسیح ولد بشیر مسیح کو چند دن قبل کچھ با اثر مسلمان افراد کی جانب سے اغواء کیا گیا۔ 14 سالہ معصوم بچی کو اغواء کرنے کے بعد اس کا گینگ ریپ کر کے اس پر جسمانی تشدد کیا گیا ، اس کے سر کے بال بھی کاٹ دئیے گئے بعد ازاں اسے جبری طور مذہب بھی تبدیل کروا کر مسلمان کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ فیصل آباد کے نواحی علاقے ملکانوالہ میں پیش آیا۔ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق با اثر ہونے کی وجہ سے ملزمان پر کوئی کاروائی نہیں کی تاہم سوشل میڈیا پر اس کے خلاف بھر پور آواز اٹھائی جارہی ہے۔
14-year Christian girl, Sunita Masih was kidnapped and gang raped. she was tortured and her hair were cut.
she was repotedly forced to convert.
this is not important for us as this happens day in and day out in land of the pure.
important thing is to rise voice for Palestinian. pic.twitter.com/jNELrGoh15— Shireen Asa’ad (@ShireenAijaz) May 24, 2021
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے حکومت اور وزارت انسانی حقوق سے اس واقعے کا نوٹس لینے کی استدعا کی جارہی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ہم دوسرے ممالک میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی بات تو کرتے ہیں مگر اپنے ملک میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم پر خاموش ہو جاتے ہیں۔
We have to clean our own house first before we tell other people that they aren't doing it right.#SunitaMasih pic.twitter.com/vYnRdtbQRQ
— Kaukab (@kaukab_) May 25, 2021
پاکستان میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور اقلتیوں کے ساتھ ایسےجبری مذہب تبدیلی کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تاہم کسی بھی موثر پالیسی کے تحت اس پر روک تھام نہیں کیا جارہا۔