پاکستان میں اقلیتوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں:چیئرمین علماکونسل

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطی ٰ اور پاکستان علماکونسل کے چیئرمین حافظ محمد طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان سب کا ملک ہے ، اس میں اقلیتوں کو کسی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، آئین سب کو برابری کا حق دیتا ہے، پاکستان مختلف مذاہب کا ملک ہے، مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ اقلیتوں کا خیال رکھیں، پاکستان میں اقلیتیوں کو کوئی خطرہ نہیں، یہی بین المذاہب اور ہم آہنگی کا نظریہ ہے، ہمیں رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، ہمیں ایک دوسرے کاخیال رکھنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں قومی کانفرنس برائے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر طاہر اشرفی نے کہا کہ چرچ پر حملہ ہوا تو مدرسہ کے بچوں نے زخمیوں کو خون دیا ، جب مسجد پر حملہ ہوا تو مسیحیوں نے مسلمانوں کو خون دیا۔ لاہور یوحناآبادحملے کے وقت جو مدرسے میں جو بچے موجود تھے تعلم چھوڑ کر مسیحیوں کو خون دینے کے لئے چلے گئے ۔ پاکستان بنانے میں تمام مذاہب کے لوگوں نے کردار ادا کیا۔ پاکستان کے اندر مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں کا خیال رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ بطور مسلمان ہماری ذمہ داری ہے کہ اقلیتوں کا خیال رکھیں ۔ یہاں پر اقلیتوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ مذہب ، سیاست ، طاقت اور دوسرے کے حقوق کو ہذف نہیں کرنے دیں گے تاکہ پاکستان کا ہر شہری خودمختاری کے ساتھ زندہ رہے۔

طاہر اشرفی نے کہا کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا اس نے پوری انسانیت کوقتل کیا۔ جس نے کسی ایک جان کو بچایا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔ ہمارے نبی رسول اللہ ﷺ رحمت العالمین ہیں ۔ اسلام سے قبل بیٹیوں کو زندہ درگور کیاجاتا تھا۔ اسلام نے بہن، ماں کو اصل مقام دیا۔ رسول اللہ ﷺ جب مدینہ منورہ جاتے تھے تو سب سے پہلے بیٹے سے ملتے اور واپسی پر بھی بیٹی سے ملتے۔

اسلام نہ صرف عورتوںکو پردے کا حکم دیتا ہے بلکہ مردوں کو بھی اپنی نظریں نیچی رکھنے کا درس دیتا ہے۔ اسلام میں دونوں مرد و زن کے لئے تعلیمات ہیں، جنت ماں کے قدموں میں ہے اور اپنی ماں کے قدموں کے نیچے جنت تلاش کرو اور بیویوں کے ساتھ حسن سلوک کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے دوران فلسطینی مسیحوںکا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مسلمانوں کے لئے دروازے کھولے اور انہیں افطار بھی کرایااور چرچوں میں عبادت بھی کرنے دی۔ انہوں نے کہا کہ کسی اقلیت ، غیر مسلم کو کسی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ آئین پاکستان سب کےلئے برابر ہے۔ ہمیں رویوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو ناموس رسالت ﷺ کے قانون کو ذاتی معاملات کے لئے استعمال نہیں کرنے دیں گے ۔

اسلام میں مذہب کی جبری تبدیلی کی اجازت نہیں ہے۔ اسلام محبت، رواداری ، اخوت اور پیار کا نام ہے ۔ ایک دوسرے کے مقدس مقامات کااحترام کیاجانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر چیزیں شیئرکرنے سے پہلے پڑھنا چاہیے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ افغانستان میں امن پاکستان کا امن ہے۔ ہم اپنی سرزمین کو کسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام آنے والا ہے۔ ہم امن کمیٹی کی توثیق بھی کررہے ہیں اور فعال کررہے ہیں۔ ہمیں ایک دوسرے کو برداشت کرنا سیکھنا چاہیے۔ ریاست کے ذمہ دار کے طور پر اقلیتوںکا تحفظ مسلمانوں اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔

کوئی مذہب بھی ایک دوسرے کے مقدس مقامات کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔ ہم سب کو مل کر پاکستان کو مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام نے عورت کو وراثت کے حقوق دیئے ہیں ۔تم میں سے بہترین وہ ہے جو بہترین سوچ رکھتے ہیں اور اپنے گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہیں۔ وراثت حق ہے ، بہن ، بیٹیوں کو خیال رکھناچاہیے ، وراثت کے قوانین کے حوالے سے اسلامی احکامات بالکل واضح ہیں۔ امن کا مشن لے کر ہمیں آگے بڑھنا ہے.

(اے پی پی)