قصور: نامعلوم افراد نے غریب مسیحی کا گھرنذرِآتش کردیا،واقعے کی ایف آئی آر درج

زمین کو لے کر جھگڑے کی بنا پر شرپسندوں نے قصور میں ایک مسیحی کے گھر کو نذرآتش کردیا،خالد شہزاد نامی مسیحی کارکن نے اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آتش زنی کا مقصد زمین ہتھیانا تھا۔ سوشل میڈیا پر انکی رپورٹ کے مطابق نامعلوم افراد نے مسیحی شخص کو ہراساں کرنے کے بعد اسکے مکان کو آگ لگادی۔
رپورٹ کی تفصیلات کیمطابق 68 سالہ رحمت مسیح کے مکان کو نامعلوم افراد نے آگ لگادی،واقع قصور کے علاقے بہادر پورہ میں رونما ہوا۔ جنوری 23 بروز سوموار قریب دن کے سات بجے مکان کو آگ لگانے کا واقع پیش آیا۔ اس وقت رحمت مسیح اپنی بیٹی ساجدہ اور پوتی کیساتھ گھر میں سورہا تھا۔شہزاد خالد نے مزید اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رحمت کی چار سالہ پوتی نے جب صحن میں سے دھواں اٹھتے دیکھا تو اس نے چور مچانا شروع کردیا۔ اسکے علاوہ 16 اکتوبر2016 کو نامعلوم افراد نے رحمت مسیح کی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ اس واقعے کے بارے میں مقامی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرانے کی کوشش کی گئی لیکن کیس رجسٹرڈ نہیں کیا گیا،پولیس نے قصورواروں کیخلاف کاروائی کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔
اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد مسیحی کارکن شہزاد خالد متاثرہ خاندان کے پاس پہنچے اور واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔ جانچ پڑتال کے بعد یہ سامنے آیا کہ 16نومبر2016 کو محمد بشارت ولد محمد دین نامی ایک شخص نے رحمت مسیح پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنی جگہ انہیں فروخت کردے،رحمت ایسا نہیں کرنا چاہتا تھا تو اس نے جگہ فروخت کرنے سے انکار کردیا۔جس پر بشارت نے رحمت مسیح کو ہراساں کرنا شروع کردیااور دھمکیاں دینے لگا۔
خالد شہزاد نے مزید رپورٹ میں بتایا کہ بشارت کے والد نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یہ جگہ رحمت مسیح کے بھتیجے سے خریدی ہے،متنازعہ جگہ رقبے میں قریب آٹھ مرلے کی ہے۔تحقیقات کے بعد خالد شہزاد نے مقامی پولیس حکام سے رابطہ کیا اور ایف آئی آر درج کرانے میں کامیاب رہے۔ اس سلسلے میں ضلعی پولیس افسر قصور نے مسیحی کارکن خالد شہزاد کی مدد کی۔ تفصیلات سے معلوم ہوا ہے کہ مبینہ مجرم بشارت پہلے ہی فرار ہو چکا ہے تاہم پولیس نے اسکے بھائی کو حراست میں لے لیا ہے۔ مزید پولیس حکام نے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی رحمت مسیح کی بیٹی کا بیان بھی ریکارڈ کرلیا ہے۔ خالد شہزاد نے اس معاملے پر امید ظاہر کی ہے کہ اب معاملہ کنٹرول میں آجائے گا اور اس معاملے میں متاثرین کیساتھ انصاف کیا جائے گا۔