سکھر مشن کمپاؤنڈ پر حملہ،سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ،مسیحیوں کا احتجاج

سکھر مشن کمپاؤنڈ کے مسیحی رہائشیوں پر حملے کے نتیجے میں مسیحیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا،مظاہرین نے علاقے کے مسیحی رہائشیوں کو سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے جبری اور غیرقانونی طور پر زمین ہتھیانے والے لینڈ مافیہ کیخلاف نعرہ بازی کی۔ مقامی مسیحیوں نے چرچ آف حیدرآباد ڈائیوسز کے باہر جمع ہوکر حکام کیخلاف اس معاملے پر کوئی کاروائی نہ کرنے پر نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر پادری نصیرجان اور دیگر مسیحی لیڈران نے کہا کہ سکھر مشن کمپاؤنڈ اس ٹرسٹ کی ملکیت ہے،تاہم بااثر شخصیات اور لینڈ مافیہ اس زمین کو زبردستی ہتھیانہ چاہتے ہیں۔ مظاہرین نے شکایت کی کہ مشن کمپاؤنڈ کے مسیحی رہائشیوں کو زبردستی انکے گھروں سے بے دخل کرنے کیلئے ڈرا دھمکا رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ رہائشیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور انکے تحفظ کیلئے انہیں کوئی سکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔ نئے سال کے موقع پر مسلح آدمیوں نے کرسچن مشن کمپاؤنڈ سکھر پر حملہ کیا،نتیجے میں 20افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق 30کے افراد پر مشتمل مشتعل افراد کے ایک گروہ نے مسیحیوں پر حملہ کیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ حملہ آوروں نے بزرگوں،بچوں ،مردوں اور خواتین پر تشدد کیا۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے پولیس کا یونیفارم پہن رکھا تھا جبکہ چند عام لباس میں تھے، حملہ آوروں نے اپنی پہچان چھپانے کیلئے چہرے ڈھک رکھے تھے۔ یکایک انہوں نے 20سے 25مسیحی خاندانوں پر حملہ شروع کردیا۔متاثرین نے میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے اندھا دھند حملہ کیا ۔ عورتوں،بچوں اور بزرگوں سے بھی ایسا ہی برتاؤں کیا۔حملہ آورں نے ہم سے کہا کہ صبح 6 بجے سے پہلے کمپاؤنڈ خالی کردیں۔ متاثرین نے واضح کیا کہ یہ کمپاؤنڈ حیدرآباد ڈائیوسز کی ملکیت ہے۔حیدرآباد ڈائیوسز کی جانب سے حیدرآباد پر یس کلب میں2جنوری بروز سوموار کو ایک پریس کانفرس کا انعقاد کیا،جہاں چرچ لیڈران نے اکھٹے ہوکر واقع کی شدید مذمت کی۔ بشپ کلیم جان کا کہنا تھا کہ وفاقی وصوبائی حکومت کو مشن کی ملکیتوں کی دیکھ بھال کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں اور سکھر میں موجود مشن کمپاؤنڈ کی لینڈ مافیہ جیسے عناصر سے حفاظت کرنی چاہئے۔
چیئرمین آف حیدرآباد ڈایوئسز ،چرچ آف پاکستان نے صدرِ پاکستان ممنون حسین،وزیرِ اعظم نوازشریف،گورنر سندھ ،چیف منسٹر سندھ،چیف جسٹس آف پاکستان سے پرزور اپیل کی کہ واقع کا نوٹس لیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صوبائی و وفاقی حکومت مشن کی جائیدادوں کی لینڈمافیہ جیسے عناصر سے حفاظت کرنے کے اقدام کرے۔