سال 2016 میں مسیحیوں کیخلاف سب سے زیادہ پرتشدد واقعات پاکستان میں ہوئے

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس واچ ڈاگ گروپ اوپن ڈورز کی گزشتہ رپورٹ میں 21 ممالک کے حقائق بیان کیئے گئے جن میں مذہبی بنیاد پر لوگوں پر سب سے زیادہ ظلم و ستم ڈھائے جاتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان ممالک میں مسیحیوں پر سب سے زیادہ ظلم و ستم کیا گیا ۔ آن لائن ذرائع کیمطابق یہ رپورٹ 11جنوری 2017 بروز بدھ کو جاری کی گئی،جس میں مذہبی بنیادوں پر مسیحیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے حوالے سے 50 اول درجے کے ممالک کے نام شامل کیئے گئے ہیں۔
اوپن ڈورز امریکہ کے سی ۔ ای ۔او ڈیوڈ کری نے پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی بنیادوں پر ظلم و ستم کے لحاظ سے سال 2016 نہایت کی بدترین سال ثابت ہوا ،اس سال میں قریب 215 ملین مسیحیوں نے مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم کا سامنا کیا اور یہ اعدادو شمار انتہائی خوفناک ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ ہر12میں سے 1مسیحی آج کے دور میں ایسے علاقے میں رہ رہا ہے جہاں مسیحیت ظلم کا شکار ہے۔ تاحال عالم اس خوفناک مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے واقعات پر خاموش ہے۔
اوپن ڈور کی جاری کردہ لسٹ میں اول نمبر پر شمالی کوریا ہے جو کہ مسیحیوں کیلئے ایک نہایت مشکل اور خوفناک ملک ہے۔آج ہر 12میں سے 1مسیحی مذہبی بنیاد پر انتہائی خطرے اور ظلم کا سامنا کررہا ہے۔ قریب 215 ملین مسیحیوں نے اپنے مذہب کی بنیاد پر ظلم و ستم برداشت کیا،جن میں سے 100 ملین ایشیائی ممالک میں رہ رہے ہیں۔ قریب 1329 گرجاگھروں پر حملہ کیا گیا یا کسی دوسرے طریقے سے نقصان پہنچایا گیا۔ مجموعی طور پر پاکستان میں سب سے زیادہ مظالم مذہبی بنیادوں پر مسیحیوں پر کئے گئے۔افغانستان،مالدیو،سومالیہ،ترکمنستان ،یمن اور شمالی کوریا ایسے ممالک ہیں جہاں بائبل مقدس رکھنا خطرے کا باعث ہے،ان ممالک میں اگر کسی مسیحی سے بائبل مقدس برآمد ہوجائے تو اسے ماردیا جاتا ہے یا جبری مشقت کرائی جاتی ہے۔