,

لاہور: مسیحیوں کا حکومت سے شراب کی فیکٹریوں اور خریدوفروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ

مسیحیوں نے ملک بھر میں شراب کی خریدو فروخت پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے،اسی سلسلے میں لاہور پریس کلب کے سامنے مسیحیوں نے 14 جنوری 2017 کو احتجاج بھی کیا۔ مقامی مسیحیوں نے مل کر اس احتجاج میں حصہ لیا اور اس غلیظ کاروبار کیخلاف آواز بلند کی،مسیحیوں نے مطالبہ کیا کہ پورے ملک میں شراب کی فیکٹریوں اور شراب بنانے پر بھی مکمل پابندی عائد کی جائے۔
اس احتجاج کا انعقاد پاکستان مینارٹیز یونٹی کونسل نے کیا جس میں کئی چرچ لیڈران، سیاسی شخصیات سمیت مختلف این جی اوز کے نمائندگان شریک ہوئے۔ احتجاجی مظاہرین نے نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں شراب کی تیاری اور خریدوفروخت پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئیے، شراب کا استعمال اسلام اور مسیحیت دونوں میں ممنوع ہے۔
اس کاروبار اور شراب پینے والے افراد کیلئے سزا کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ شراب بیچنے اور پینے والوں کیلئے پانچ سال قید کی سزا ہونی چاہئیے۔ مظاہرین نے ذور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی علماء کرام کو بھی شراب پر پابندی کے مطالبے کی حمایت کرنی چاہئیے۔ شرکاء کا مطالبہ تھا کہ غیرمسلموں کو جاری کئے گئے پرمٹ منسوخ کیئے جائیں۔وفاقی و صوبائی حکومتیں شراب کی خرید وفروخت پر پابندی عائد کریں۔