حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مسیحی ملازمین کا تنخواہیں نہ ملنے پر شدید احتجاج

حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مسیحی ملازمین نے گزشتہ چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے پر شدید احتجاج کیا، ملازمین نے احتجاج میں شکایت کی کہ انہیں کرسمس کے موقع پر بھی انکی اجرت نہیں دی گئی۔ ملازمین اور مقامی لیڈران نے مل کر فوری طور پر انکی روکی گئی تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
جنوری 10 بروز منگل کو ان اتیجت ملازمین نے مقامی لیڈران اور سماجی شخصیات کے ساتھ مل کر حیدرآباد پریس کلب کے سامنے انکے ساتھ ہونے والے ناانصافی اور امتیازی سلوک کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سماجی مسیحی شخصیت و ایڈووکیٹ صوبا بھٹی نے اس احتجاج میں شرکت کی، انکا کہنا تھا کہ حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی انکے ساتھ سوتیلی ماں کے جیسا سلوک کررہی ہے یہاں تک کہ کرسمس پر بھی مسیحی ملازمین کی تنخواہیں روک لیں۔
ایڈووکیٹ صوبا بھٹی کیساتھ یونین لیڈر محبوب علی قریشی، محمد اسلم عباسی ،رشید شیخ، ولیم عنایت،محمد اعظم،جاوید شاہ اور دوسرے کئی لیبر یونین کے ملازمین نے شرکت کی۔ ملازمین نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی کیلئے ریلی بھی نکالی اور حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے خلاف نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیا کہ انکے واجبات ادا کیئے جائیں۔انکا مطالبہ تھا کہ حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے۔ مزید انہوں نے مزدوروں کے درمیان اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ تمام مزدور آپس میں بھائی ہیں۔ احتجاج کے دوران ڈائریکٹر جنرل ہٹاؤ ،حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی بچاؤ کے نعرے بھی لگائے گئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ گریڈ 1-15 کے تمام ملازمین کو ہر مہینے کے پہلے دن انکی تنخواہ ادا کی جائے،ادائیگیاں سندھ گورنمنٹ کے خزانے سے کی جائیں۔