لاہور: ناکافی شواہد کے باوجود مسیحی نوجوان توہینِ رسالت کے الزام میں گرفتار

لاہور میں ایک مسیحی شخص کو پولیس نے توہینِ رسالت کے الزام میں گرفتار کرلیا، مسیحی شخص کی شناخت پادری بابو شہباز ولد ویرو مسیح کے نام سے ہوئی ہے جو کہ لاہور کے قریب ایک گاؤں کا رہائشی ہے ۔ مسیحی شخص پر قرآن مجید کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی آر نمبر 1906/16 نشتر پولیس اسٹیشن لاہور میں رجسٹر کی گئی ہے،جس کے بعد شہباز کو پولیس نے گرفتار کرکے حراست میں لے لیا۔ مسیحی شخص 295B کیخلاف پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن
کو عمل میں لایا گیا ہے،جس کے مطابق الزام ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا ہوگی۔
مزید تفصیلات کے مطابق بابو شہباز کا نام قرآن مجید کے اوراق پر لکھا پایا گیا جو کہ کماہاں گاؤں میں مسیحی برادری کے گھروں کے قریب ایک گلی میں سے ملا۔ حاجی ندیم نامی شخص نے متعلقہ واقعے کی اطلاع پولیس تھانے میں دی اور بابو شہباز کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی۔ تاہم حاجی ندیم نے یہ تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے شہباز کو قرآن مجید کی بے حرمتی کرتے ہوئے نہیں دیکھا اور نہ ہی اس کا کوئی دوسرا عینی شاہد موجود ہے جس نے ایسا کچھ ہوتے دیکھا ہو،اور اسی وجہ سے انہیں پختہ یقین نہیں ہے کہ شہباز نے سچ میں کوئی جرم کیا ہے۔
حاجی ندیم نے مزیدتسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ بابو شہباز کے مخالفین نے انہیں پھنسانے کیلئے یہ کوئی سازش کی ہوکیونکہ مسیحیوں کے دو گروہوں کے درمیان مقامی گرجا گھر کی ملکیت کو لے کر کوئی جھگڑا چل رہا ہے۔
مسیحیوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والے ایک سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ بابو شہباز شاید خود ہی اس سارے واقعے میں ملوث ہیں۔