اقلیتوں کا پنجاب حکومت سے مینارٹیزکمیشن تشکیل دینے کے بل پر غور کرنے کا مطالبہ

مذہبی اقلیتوں نے مل کر حکومتِ پنجاب سے اقلیتی حقوق کے حوالے سے کمیشن کی تشکیل کے بل پر غور کرنے کی مانگ کی ہے، اس سلسلے میں لاہور میں 8 دسمبربروز جمعرات کو ایک پریس کانفرس کا انعقاد کیا گیا۔ اس پریس کانفرس کا انعقاد مختلف مذہبی اقلیتوں کے سربراہان نے مل کر کیا،کانفرس رواداری تحریک کے سائے تلے منعقد ہوئی جس میں سوول سوسائٹی اور ممتاز رہنماؤں نے شرکت کی۔ پریس کانفرس کی صدارت رواداری تحریک کے چیئر مین سمسون سلامت نے کی۔
روادری تحریک اور کانفرس کے شرکاء نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا کہ اقلیتوں کے لئے مینارٹیز رائٹ کمیشن کا بل جو کہ ایم پی اے شہزاد منشی کی جانب سے 23 نومبر2016 کو پیش کیا گیا تھا اس پر عمل درامد کرکے بل منظور کیا جائے۔ چیئر مین روادری تحریک سمسون سلامت نے شہزاد منشی کی جانب سے اس بل کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کے خلاف 1980 سے امتیاز اور تشدد کے خوفناک واقعات رونما ہوتے آئے ہیں،اسلئے اقلیتی کمیشن بنانے کا مطالبہ عرصہ دراز سے مذہبی اقلیتیں اور سوِل سوسائٹی کرتی آرہی ہے۔
اقلیتوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کا سال 2014 میں کیا گیا فیصلہ یہ واضح کرتا ہے کہ صوبائی قانون ساز اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقلیتوں کے حقوق کیلئے کمیشن قائم کریں اور اسی سلسلے میں سندھ اسمبلی میں پہلے ہی اس کمیشن کا بل پاس ہو چکا ہے،لہٰذا اب اس بات کا کوئی جواز نہیں بنتا کہ اس اہم امر کو مزید روکا جائے۔ ہم پنجاب اسمبلی کے تمام اراکین سے درخواست کرتے ہیں کہ اس بل کی حمایت کریں اور مزید بغیر کسی تاخیر کے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اس کمیشن کو تشکیل دیں۔